ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
کافی ہوگا ـ متقی اور غیر متقی کے اس فرق پر یاد آیا ـ ایک بزرگ کے پاس ایک بچہ کو لایا گیا اور عرض کیا کہ یہ گڑ بہت کھاتا ہے اس کو منع فرما دیجئے کہ یہ گڑ کھانا چھوڑ دے بزرگ نے فرمایا کہ اس کو کل لانا اگلے روز لایا گیا آپ نے اس بچہ کو گڑ کھانے سے منع فرمایا کہ میاں گڑ زیادہ نہیں کھایا کرتے بچہ پر اثر ہو گیا کھانا چھوڑ دیا ـ بزرگ سے کسی نے دریافت کیا کہ اگر کل ہی منع فرما دیتے تو کیا بات تھی ـ فرمایا کہ کل تک میں بھی کھایا کرتا تھا میں نے بھی کل سے نہیں کھایا خود چھوڑ کر کہنے کا اثر ہوا اور جس طرح تقوی شرط برکت ہے شیخ کے لئے اسی طرح اور بھی بعض چیزیں اسی برکت کی شرط ہیں مثلا شیخ کا کوئی وقت خلوت کا معمول نہ ہو تو اس کی تعلیم میں برکت نہ ہوگی ـ حق تعالی فرماتے ہیں ان لک فی النھار سبحا طویلا واذکراسم ربک وتبتل الیہ تبتیلا سے پہلے ان لک فی النھار سبحا طویلا فرمایا یعنی دن میں کام زیادہ رہتا ہے اور اس وجہ سے ذکر و تبتل کے لئے فراغ نہیں ہوتا اس لئے شب کا وقت اس کے واسطے تجویز کیا گیا اور اس کا راز یہ ہے کہ برکت تعلیم کے لئے ضرورت ہے نور کی اور نور پیدا ہوتا ہے ذکر کامل سے اور ذکر کامل کے لئے ضرورت ہے خلوت کی ـ اس لئے بزرگوں نے یہاں تک اہتمام کیا ہے کہ قلب کو بجز ذات واحد کے کسی طرف متوجہ نہ کرنا چاہئے اور وہ ذات حق تعالی کی ہے اسی کو فرماتے ہیں ـ دلا را میکہ داری دل درو بند دگر چشم از ہمہ عالم فرو بند ( 34 ) شیخ کے انقباض کا ایک سبب ایک مولوی صاحب نے عرض کیا کہ حضرت یہ جو شیخ کو طالب کی کسی حرکے پر تکدر یا انتباض ہو جاتا ہے کیا وہ حرکت معصیت ہوتی ہے کہ جس کی وجہ سے فیض بند ہو جاتا ہے فرمایا کہ یہی کیا ضرور ہے کہ معصیت ہی پر شیخ کی طبیعت منقبض ہو اور بہت سی باتیں ہیں جن سے انتباض اور تکدر ہو جاتا ہے ہاں یہ ضرور ہے کہ جس حرکت سے انقباض اور تکدر پیدا ہوا ہے وہ حرکت مشابہ معصیت کے ہوتی ہے تو طالب کو چاہئے کہ جو حرکت مشابہ معصیت کے ہے اس سے بھی بچنے کا اہتمام کرے اور احتیاطا خدا کی جناب میں استغفار کرے ـ ( 35 ) زیادت معرفت کے حقوق ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ کیا تھوڑا مرض ہے کہ جب