ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
کے لئے مضر نہیں کیونکہ ہمارا دعوی تو یہ ہے کہ نبوت اور سیاست میں تلازم نہیں بلکہ بعض نبی ایسے بھی ہوئے ہیں کہ وہ صرف نبوت کے فرائض کو انجام دیتے تھے اور بادشاہ نہ تھے تو اس دعوی کی صحت کے لئے ہم کو صرف اتنا کافی ہے کہ ہم کوئی ایک واقعہ بھی ایسا ثابت کر دیں کہ جس کے اندر نبی کو سیاسیات سے الگ رکھا گیا ہو اگرچہ وہ واقعہ عدد میں ایک ہی کیوں نہ ہو چناچہ حضرت شمویل علیہ السلام کا واقعہ جو کہ قرآن کے اندر موجود ہے ہمارے دعوی کے اثبات کے لئے کافی ہے 12 ) الغرض یہ امر کہ نبوت اور سیاست میں تلازم نہیں ـ خود قرآن سے ثابت ہو گیا ـ پس جبکہ نبوت کے لئے سیاست لازم نہ ہوئی تو مولویت کے لئے سیاست کیسے لازم ہو گی اور ہر مولوی پر یہ کیسے ضروری ہو گا کہ وہ سیاست میں کیوں مشغول نہیں ہوتے بالکل لغو اور بیجا ہے اور یہ جو بیان جو کچھ کیا گیا نقلی ثبوت تھا اس بات کا کہ مولویت کے لئے سیاست لازم نہیں اور اگر عقلی ثبوت کی ضرورت ہو تو وہ یہ ہے کہ جیسے تمدن کا یہ مسئلہ ہے کہ تقسیم عمل ضروری ہے اسی طرح اہل تمدن نے اس کی بھی تصریح کی ہے کہ ہر شخص کے سپرد وہ کام کرنا چاہئے کہ جس سے اس کو مناسبت اور اس میں اس کو مہارت ہو ـ اگر اس کے خلاف کیا ـ مثلا کسی شخص کے سپرد وہ کام کیا گیا کہ جس سے اس کو مناسبت نہ تھی تو وہ شخص اس کام میں کبھی ترقی نہیں کر سکتا ـ مثلا ایک شخص ایک مکان بنوانا چاہتا ہے تو اس مکان کی تعمیر کے لئے جیسے اس کی ضرورت ہے کہ کچھ لوگ ایسے ہوں جو معماری کا کام کریں اسی طرح اس کی بھی ضرورت ہو گی کہ کچھ لوگوں سے نجاری کا کام لیا جاوے اسی طرح یہ ضروری ہو گا کہ کچھ لوگوں سے لوہار کا کام لیا جاوے مگر اس کی دو صورتیں ہیں ایک تو یہ کہ ان کارکنوں میں سے ہر ایک کے سپرد وہ کام کیا جاوے جس سے اس کو مناسبت نہ ہو اور اس کام کو وہ جانتا نہ ہو جیسے معمار کے سپرد نجاری کا کام کر دیا جاوے اور نجار کے سپرد معمار کا کام کر دیا جاوے تو اس صورت میں ظاہر ہے کہ کوئی شخص بھی اپنا کام پورے طور پر آنجام نہیں دے سکتا اور اس مکان کی تعمیر ہی دشوار ہو جائے گی ـ اور دوسری صورت یہ ہے کہ ان کارکنوں میں سے ہر ایک کے سپرد وہ کام کیا گیا کہ جس سے اس کو کافی مناسبت تھی مثلا لوہار کے سپرد لوہار کا کام کیا گیا اور معمار کے سپرد معمار کا اور