ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
باقی رہتے ہیں ۔ تم ان سے مستثنی نہیں ہوجاتے مگر آج کل مشکل یہ ہوگئی ہے کہ اپنے لئے تو اور قواعد ہیں اور دوسروں کے لئے اور ۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احکام کو اپنے نفس نفیس پر بھی اسی طرح جاری فرماتے تھے جیسے اوروں پر چنانچہ حدیث میں کثرت سے ایسے مواقع مذکور ہیں ۔ اب یہ سمجھتے ہیں کہ ہم بڑے ہیں اس لئے ہمارے حقوق بھی اوروں سے زیادہ ہونے چاہیں یہ نہیں سمجھتے کہ کیا اللہ تعالیٰ نے اسلے بڑا بنایا تھا کہ اوروں پر تو مشقت ڈالیں اور آپ آزاد ہیں ۔ اگر اللہ تعالی نے بڑا نہ بنایا ہوتا تو ایک کوڑی کو بھی کوئی نہ پوچھتا انہوں نے محض اپنے فضل وکرم سے برا بنا دیا تو اس کے یہ معنی تھوڑا ہی ہیں کہ دوسروں پر جا بے جا دباؤ ڈالنے لگیں ۔ مثلا جب ایک معالج پر اعتماد ہے اور وہ کامل بھی ہے اور تجربہ کار بھی تو پھر اس کا انقیاد کرنا چاہیے نہ یہ کہ اپنی وجاہت کا اس پر اثر اور دباؤ ڈالا جائے باقی تم جو بڑے بنائے گئے ہوتو اس لئے کہ اب تمہیں موقع ملا ہے دوسروں کی خدمت کرنے کا نہ اس لئے کہ دوسروں سے اپنی خدمتیں کراؤ ع خاص کند بندہ مصلحت عام را یعنی ایک بندہ کو خاص اس لئے کیا جاتا ہے کہ وہ عام لوگوں کو نفع پہنچائے ۔ کیا اسلام اور تعظیم ہی کے لئے بڑا بنایا جاتا ہے کیونکہ ایسی بڑائی تو صرف اللہ تعالی ہی کے لئے ہے کہ ان کے ذمہ کیسی کا حق نہ ہو چنانچہ ارشاد ہے ولہ لکبریاء فی السموات والارض یعنی بڑائی تو اللہ تعالی ہی کے لیے ہے ۔ یہاں بڑائی کا حصر ہی اللہ تعالی ہی کی ذات کیلئے ہے کیونکہ اس آیت میں لہ معمول مقدم ہے اور معمول کا مقدم کرنا حصر کے لئے مفید ہوتا ہے ۔ یہ دلیل ہے حصر کی ۔ تو ترجمہ اس آیت کا یہ ہوا کہ خدا ہی کے لئے بڑائی ہے اوروں کے لئے نہیں ۔ اسی طرح ایک جگہ ارشاد ہے فللہ العزۃ جمیعا وہاں بھی اللہ کو حصر ہی کے لئے مقدم فرمایا گیا ہے اور یہاں ایک شبہ بھی ہو سکتا ہے اس کو بھی رفع کئے دیتا ہوں کیونکہ ممکن ہے کسی طالب علم کو یہ شبہ پیدا ہوا وہ شبہ یہ ہے کہ جہاں ایک جگہ یہ فرمایا ہے فللہ العزۃ جمیعا وہاں دوسری جگہ یہ بھی فرمایا ہے کہ وللہ العزۃ ولرسولہ وللمومنین یعنی عزت اللہ ہی کے لئے ہے اور اس کے رسول کے لئے اور مومنین کے لئے عزت کا حصر اللہ تعالی ہی کی ذات کے لئے کہاں رہا وہ تو رسول کے لئے بھی اور مومنین کے لئے بھی ثابت ہوگئی جواب یہ ہے کہ دوسروں کے لئے جو عزت ہے تو کیوں وہ اس تعلق ہی کی وجہ سے ہے جو ان کو اللہ تعالی کے ساتھ ہے ۔