ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
کیونکہ جو چیز مانع تھی وہ مرتفع ہوگئی ۔ ایک مرتبہ نواب جمشید علی خاں صاحب نے سو روپیہ زکوۃ کا مدرسہ میں بھیجا اور چونکہ بے تکلف اور مخلص آدمی ہیں منی آرڈر کے کوپن میں سادگی سے یہ بھی لکھ دیا کہ مجھے بے حد اشتیاق ہے آپ کو اپنا مہمان بنانے کا ۔ میں نے منی آرڈر یہ لکھ کر واپس کردیا کہ آپ یہ رقم دے کرمجھ پر زور ڈالنا چاہتے ہیں کہ میں ضرور باغ پت آؤں ۔ خواہ مجھے کوئی عذر ہی کیوں نہ ہو ۔ اس سے میری آزادی میں فرق آتا ہے اس لئے آپ اپنے روپے رکھئے اور اب آنے جانے کے متعلق گفتگو کیجئے ۔ بس حقیقت روشن ہو گئی جمشید تو وہ تھے اور جام جمشید میرے پاس تھا جس میں سارے حالات نظر آجاتے تھے پھر ان کا معذرت کا خط آیا ۔ ماشاء اللہ ان کی تہذیب اور سمجھ دیکھئے انہوں نے لکھ کہ حیقیقت میں مجھ سے غلطی ہوئی کہ میں نے منی آرڈر کے ساتھ ہی تشریف آوری کی درخواست بھی کردی میں اب بلانیکی تحریک سے رجوع کرتا ہوں اور اب اس سے بالکل قطع نظر کرکے مکرر منی آرڈر بھیجتا ہوں امید ہے کہ اب وہ براہ کرم قبول فرما لیجئے گا ۔ میں نے پھر منی آرڈر لے لیا اور لکھا کہ پہلے تو آپ کو مجھ سے ملنے کا اشتیاق تھا اور آپ کی اس تہذیب کو دیکھ کر میں خود آپ سے ملنے کا مشتاق ہوگیا ہوں ۔ لہذا جب آپ چاہیں اس کے متعلق مجھ سے خط و کتابت کریں میں نے کہا کہ جب ان کی دل شکنی کی ہے تو اب دلجوئی بھی کرنا چاہیے ۔ ہر شخص کو اس کے درجہ پر رکھنا ضروری ہے حدیث شریف میں ہے نزلوالناس منازلھم ۔ سب کو ایک لکڑی س ہانکنا سنت کے خلاف ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک معمولی سائل آیا اس کو آپ نے چھوہارے دئیے پھر ایک سائل گھوڑے پر سوار ہو اچھا لباس پہنے ہوئے آیا ۔ آپ نے اس کو اکرام کے ساتھ بٹھلایا اور عزت کے ساتھ کھانا کھلایا ۔ جب وہ سائل چلاگیا کسی نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس تفاوت کے متعلق عرض کیا یہ بھی سائل تھا وہ بھی سائل تھا ان میں فرق کرنے کی وجہ کیا تھی ۔ فرمایا اس کا رتبہ اور ہے اس کا اور ہے دونوں کے ساتھ ان کے رتبہ کے موافق ہی معاملہ کرنا چاہیے حضور کا ارشاد ہے نزلواالناس منازلھم غرض شریعت میں ہرشے کے اندر حکمت ہے عدل ہے اور اعتدال ہے ۔ کسی کو شریعت کے جمال کی کیا خبر ۔ ہر شے اپنے ٹھکانہ پر ہے اور حسین تو وہی ہے جس کے سب اعضا شریعت کے جمال کی کیا خبر ۔ ہر شے اپنے ٹھکانہ پر ہے اور حسین تو وہی ہے جس کے سب اعضا متناسب اور اپنے ٹھکانہ پرہوں یہاں ایک شخص آئے تھے ان کی آنت کا اپریشن ہوا تھا ڈاکڑ