ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
در سفالیں کائنہ رنداں بخواری منگرہد کیں حریفاں خدمت جام جہاں میں کردہ اند اور اس قسم کے غریب ہیں ۔ مبیں حقیر گدایاں عشق راکیں قوم شہان بے کمرو خسروان بے کلہ اند اور ایسے غریب ہیں اگر قلاش وگر دیوانہ ایم مست آں ساقی وآں پیمانہ ایم اور اس میں ہمارا کوئی کمال نہیں بلکہ ایں ہمہ مستی ومدہوشی نہ حد بادہ بود باحریفاں انچہ کرد آں نرگس مستانہ کرد پھر فرمایا کہ بھلا اپنی ذات کے لئے تومیں غیرت کیوں نہ اختیار کرتا مجھے تو اس چیز سے بھی غیرت آتی ہے جومیری ذات کے لئے نہ دی گئی ہو لیکن میرے تعلق کی وجہ سے دی گئی ہو ۔ نواح پانی پت ایک شخص نے پندرہ روپیہ یہاں کے مدرسہ میں داخل کرنا چاہے مجھ وہم ہوا میں نے اس سے پوچھا کہ پانی پت کے مدرسہ کو چھوڑ کر تھابہ بھون کے مدرسہ میں کیوں داخل کرتے ہو ۔ اس نے کہا کہ کوئی خاص وجہ نہیں ۔ میں نے کہا کہ میں تمہارے تکذیب نہیں کرتا لیکن مجھے ایک شبہ ہے ۔ تم ہی سے تحقیق کرتا ہوں لیکن میں گمانوں پر عمل نہیں کیا کرتا ۔ اور وہ شبہ یہ ہے کہ میں یوں سمجھا کہ تم نے پانی پت کے مدرسہ کو چھوڑ کر جو تھانہ بھون کے مدرسہ میں روپیہ دینا چاہا تو اسمیں تم نے دو فائدہ سمجھے کہ ثواب کا ثواب ملے گا اور ہمارے پیر بھی راضی ہوجائیں گے کہ ہمارے مدرسہ میں دیا ۔ میں نے کہا تو تم نے خداکے ساتھ پیر کو شریک کیا لہذا میں شرک کی رقم مدرسہ میں داخل نہیں کرونگا ۔ اس نے کہا کہ سچی بات تو یہی ہے ۔ غرض میں نے وہ رقم واپس کردی ۔ اگلے دن وہ پھر آیا اور کہا کہ میں نے اب اللہ سے رو رو کر اپنی اس نیت کی معاف مانگ لی ہے اب میں محض اللہ کے واسطے یہ روپیہ یہاں کے مدرسہ میں داخل کرنا چاہتا ہوں اب قبول فرما لیا جائے ۔ میرے یہاں الحمداللہ جہاں احتیاط ہے وہاں غلو بھی نہیں میرے دل کو لگ گیا کہ واقعی اس نے یہ دل سے توبہ کرلی ہے بس پھرمیں نے لے لیا