ملفوظات حکیم الامت جلد 9 - یونیکوڈ |
|
ہے چہ جائے کہ حضرت اقدس مد ظلہم العالی دیر تک اسی صورت سے تقریر فرماتے رہے جس پر محسوس کرنے والوں کو برابر ترس آتا رہا اور سوالات سے اپنے آپ کو باز رکھا گیا تاکہ تقریر ممتدنہ ہو ایک صاحب نے کوئی چیز ہدیہ بذریعہ فرستادہ کے بھیجی ۔ خط میں یہ لکھا تھا کہ اگر طبیب اجازت دیں تو خود نوش فرماویں ورنہ جس جگہ چاہیں صرف فرمادیں ۔ حضرت اقدس نے فرستادہ سے فرمایا کہ طبیعت تو اجازت نہیں دیتی رہا دوسری جگہ صرف کرنا تو یہ خود ہی کریں فرستادہ نے عرض کیا کہ انہوں نے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ اگر حضرت پرہیز کی وجہ سے خود نوش فرمادیں تو گھر میں اور لوگ کھالیں ۔ حضرت اقدس نے فرمایا کہ اس خط میں یہ نہیں لکھا پھر میں آُپ کے قول پر اس تحریر کے خلاف کیسے عمل کرسکتا ہوں ۔ یہ ارشاد فرما کر وہ لائی ہوئی چیز واپس فرمادی ۔ پھر دیر تک اسی سلسلہ میں گفتگو فرماتے رہے ۔ فرمایا کہ ایک اور صاحب نے بھی ہدیہ بھیجنا چاہا تھا لیکن اس کے ساتھ یہ بھی لکھ بھیجا کہ اپنے صرف میں لادیں یا جہاں چاہیں صرف فرمادیں ۔ میں نے لکھ کر منع کردیا کہ چونکہ مجھ کو مالک نہیں بنایا گیا ہے اس لئے واپس کرتا ہوں کسی دوسری جگہ خود ہی بلا میرے واسطہ کے صرف کردیا جائے ۔ پھر فرمایا کہ جب دو اختیار دیئے گئے ہیں مالک بننے کا بھی اور وکیل بننے کا بھی تو میں اس شق کو کیسے اختیار کروں جس میں میرا نفع ہے یعنی مالک بنا پھر فرمایا کہ اس کا سبب کوئی تقوی طہارت نہیں بزرگی نہیں ہاں اللہ تعالٰی نے طبیعت میں غیرت رکھی ہے ۔ غیرت آتی ہے ۔ غیرت پر ایک واقعہ یاد آیا حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا دسترخوان بہت وسیع تھا امیر غریب شہری دیہاتی مسافر مقیم جو اس وقت آجاتا اس کو دسترخوان پر بٹھالیا جاتا چنانچہ ایک دیہاتی بدوی بھی ایک مرتبہ دسترخوان پر موجود تھا اور وہ بخلاف شہریوں کی عادت کے جیسا کہ دیہاتیوں کا معمول ہے بڑے لقمے لے لے کر کھا رہا تھا ۔ حضرت معاویہ رضٰی اللہ تعالٰی عنہ نے اس سے فرمایا کہ میاں چھوٹا لقمہ لو کہیں پھندا نہ لگ جائے ۔ بس جناب یہ سنتے ہی دو دسترخوان پر سے فورا اٹھ کر کھڑا ہوا اور کہا کہ آپ کا دسترخوان اس قابل نہیں کہ کوئی شریف اور کریم النفس آدمی اس پر بیٹھے آپ مہمانوں کے لقموں کو دیکھتے ہیں کہ کون چھوٹا لقمہ لیتا ہے کون بڑا ۔ حضرت معاویہ رضٰی اللہ عنہ نے پھر بہت اصرار کیا اور کہا کر بھائی میں نے تو تمہاری ہی مصلحت کے لئے ٹوکا تھا مگر وہ نہ مانا اور کہا کہ چاہے کسی غرض سے ٹوکاہ ہو مگر یہ تو معلوم ہوگیا کہ آپ کھانے والوں