جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اعتراض نمبر4:شراب نوشی کی سزا کا مسئلہ طالب الرحمن صاحب لکھتے ہیں: اﷲ تعالیٰ نے شراب کی حرمت کا یوں اعلان کیا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَیْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلاَمُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ … فَہَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَہُوْنَ المائدہ:90۔91 بے شک شراب، جوا، بت اور پانسے شیطانی اعمال میں سے ہیں اور پلید ہیں پھر فرمایا کیا تم شراب نوشی سے رکتے ہو۔ نبیعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا آخری زمانے میں لوگ شراب پئیں گے مگر نام اور رکھیں گے۔فقہ حنفی اور شراب نوشی کی سزا اب احناف شراب نوشی کییوں اجازت دیتے ہیں: 1۔ ان ما یتخذ من الحنطۃ والشعیر والعسل والذرۃ حلال عند ابی حنیفۃ ولا یحد شاربہ عندہ وان سکر منہ ہدایہ اخیرین ص493 جو شراب گندم، جو، شہد اور مکئی سے بنائی جائے تو امام ابوحنیفہ کے نزدیک حلال ہے اور امام ابوحنیفہ کے نزدیک اس کے پینے والے کو حد نہیں لگائی جائے گی چاہے پینے والے کو نشہ آ جائے۔ 2۔ صاحب ہدایہ فرماتے ہیں: