جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
(ذمہ) نہیں ٹوٹے گا۔ کیا فقہ حنفیہ قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے؟ ص47، 48چھبیسویں اعتراض کا جواب قرآن کریم، احادیث مبارکہ، آثار صحابہ، اور اجماع امت کے مطابق گستاخ رسول کی سزا قتل ہے۔ اسی بنا پر فقہ حنفی میں بھی گستاخ رسول کی سزا موجود ہے اور وہ قتل ہے۔ ملاحظہ فرمائیں: فقہ حنفی کے محقق علی الاطلاق ابن ہمام حنفی فرماتے ہیں: كلمنأبغضرسولاللهصلىاللهعليهوسلمبقلبهكانمرتدافالسباببطريقأولىثميقتلحداعندنافلاتعملتوبتهفيإسقاطالقتلقالواهذامذهبأهلالكوفةومالكونقلعنأبيبكرالصديقرضياللهعنه شرح فتح القدیر ج5 ص 98 جو آدمی دل میںرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمسے بغض رکھے گا وہ مرتد ہو جائے گا تو سب و شتم سے بطریق اولیٰ مرتد ہو جائے گا۔ پھر وہ ہمارے نزدیک قتل کر دیا جائے گا اور اسقاط قتل میں اس کی توبہ کام نہیں آئے گی۔ یہ مذہب ہے اہل کوفہ کا اور امام مالک کا اور حضرت ابو بکر صدیق سے یہی نقل کیا گیا ہے۔ علامہ شامی فرماتے ہیں: أفتىأكثرهمبقتلمنأكثرمنسبالنبيمنأهلالذمةوإنأسلمبعدأخذه رد المحتار، ج 4 ص 215 اکثر احناف ایسے ذمی کے قتل کا فتوی دیتے ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دے۔ اگرچہ وہ پکڑے جانے کے بعد اسلام بھی لے آئے تب بھی اسے قتل کیا