جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اعتراض نمبر27: محرّمات سے نکاح پر حد کا مسئلہ طالب الرحمن صاحب لکھتے ہیں:اسلام میں محرمات سے نکاح حرام امام ابوداود نے اپنی سنن میںیہ باب باندھا باب فی الرجل یزنی بحریمہکہ جو شخص اپنی محرمات سے نکاح کرتا ہے۔ پھر مندرجہ ذیل حدیث نقل کی: عن البراء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہقال بینا انا اطوف، علی ابل لی ضلت اذ اقبل رکب، او فوارس، معہم لوائ، فعجل الاعراب یطیفون بی، لمنزلتی من النبی صلی اﷲ علیہ وسلم اذ اتواقبۃ، فاستخرجوا منہا رجلا فضربوا عنقہ، فسألت عنہ؟ فذکروا انہ أعرس بامرأۃ أبیہ ابوداود:4456 براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہفرماتے ہیں دوران طواف میں ایک قافلے والوں سے ملا جب وہ اپنے ٹھکانے پر پہنچے تو اس میں سے ایک شخص کو باہر نکالا اور اس کی گردن کو جدا کر دیا میں نے اس کے متعلق پوچھا تو بتایا گیا کہ اس نے اپنے باپ کی بیوی سے نکاح کیا تھا۔ دوسری حدیث کے الفاظ یوں ہیں: عن البرائ رضی اللہ تعالی عنہقال لقیت عمی ومعہ رایۃ، فقلت: أین ترید؟ قال: بعثنی رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم إلی رجل نکح إمرأۃ أبیہ، فأمرنی أن أضرب عنقہ، وآخذ مالہ ابوداود:4457