جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
دوسری شق، یعنی پہلے اعتراض کا جواب 1… ڈاکٹر ابو اسامہ اور طالب الرحمن کو علم ہونا چاہیے کہ ہدایہ اصل میں فقہ کی کتاب ہے، حدیث کی نہیں۔ لیکن آپ کا یہ اعتراض صرف علم حدیث سے جہالت یا محض تعصب کی بنیاد پر ہے۔ صاحب ہدایہ کو اﷲ تعالیٰ نے جس طرح فقہ میں بلند مقام عطا فرمایا تھا اسی طرح حدیث میں بھی آپ کا بلند مقام تھا۔ بغیر کسی تحقیق کے یہ کہہ دینا کہ یہ حدیث موضوع ہے، صرف سینہ زوری ہے۔ 2… اگر خدانخواستہ صاحب ہدایہ کی نقل کردہ احادیث میں بعض موضوع یا کمزور احادیث ثابت بھی ہو جائیں تو اس سے ساری کتاب کیسے رد ہو گئی؟یا حدیث کے کمزور ہونے سے فقہ کا مسئلہ کیسے غلط ہو گیا؟ اس طرح تو اکثر کتب احادیث کو بھیرد کرنا پڑے گا۔بلکہ صحاح ستہ کی کتابوں میں بھی بعض احادیث ایسی موجود ہیں۔ آپ کے البانی صاحب نے تو اب الگ الگ مجموعے تیار کر دیے ہیں۔ ضعیف ترمذی، ضعیف ابوداود، ضعیف نسائی، ضعیف ابن ماجہ وغیرہ اور سلسلہ احادیث ضعیفہ میں جو احادیث جمع فرمائی ہیں ان سے پتہ چلتا ہے کہ کس کس حدیث کی کتاب میں موضوع اور ضعیف احادیث موجود ہیں۔ تو کیا آپ منکرین حدیث کی طرح سب کو رد کر دیں گے؟کیا ہدایہ والا سلوک ان سے بھی کریں گے؟ صاحب ہدایہ نے فروعی فقہی مسائل کو احادیث سے ثابت کرنے کے لیے احادیث نقل کی تھیں جو اپنے حنفی مذہب کے مقرر کردہ اصولوں کے مطابق تھیں اور یہ بات ایک کھلی حقیقت ہے کہ مذہب حنفی کا کوئی بھی مفتٰی بہ اور معمول بہ مسئلہ قرآن و سنت کے خلاف نہیں ہے۔