جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
”احادیث صحیحہ ہمارے مذہب کے اس قول میں اشکال پیدا کر رہی ہیں کہ اگر صبح کی نماز کے دوران سورج طلوع ہو جائے تو ایسی صورت میں پڑھی جانے والی نماز باطل ہو جاتی ہے۔“ دوران نماز سورج نکلنے کی وجہ سے صبح کی نماز باطل ہونے کا فتویٰ احسن الفتاویٰ2/131، فتاویٰ دار العلوم دیوبند:4/47، اور ارشاد القاری:1/412 میں بھی موجود ہے۔ کیا فقہ حنفیہ قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے ص35، 36گیارہویں اعتراض کا جواب یہ اعتراض طالب الرحمن نے شمع محمدی سے نقل کیا ہے اور جونا گڑھی نے ظفر المبین سے سرقہ کیا ہے۔ ہم فتح المبین فی کشف مکائد غیر المقلدین ص67 تا 72 سے اعتراض اور اس کا مکمل جواب نقل کرتے ہیں۔ اعتراض: اور ایک مسئلہ امام اعظم کا مخالف پیغمبرعلیہ الصلوۃ والسلام کی حدیث کے یہ ہے جو کہ ہدایہ اور شرح وقایہ اور کنز الدقائق اور رد المحتار شرح در المختار اور فتاویٰ عالمگیری اور فتاویٰ قاضی خان میں لکھا ہے۔ ولا صلٰوۃ جنازۃ لما روینا ولا سجدۃ تلاوۃ لانہا فی معنی الصلٰوۃ الا عصر یومہ عند الغروب یعنی آفتاب کے طلوع کے وقت اور غروب کے وقت اور جس وقت عین دوپہر ہو نماز اور سجدہ تلاوت کا اور نماز جنازے کی جائز نہیں ہے مگر آفتاب کے غروب