جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اعتراض نمبر6: قصاص صرف تلوار سے لینے کا مسئلہ اسلام اور زیادتی کی سزا طالب الرحمن صاحب لکھتے ہیں: اﷲ تعالیٰ، جس شخص پر زیادتی کی گئی اسے اتنی ہی زیادتی کرنے کا اختیار دیتے ہوئے فرماتا ہے: فَمَنِ اعْتَدَی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُواْ عَلَیْہِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدَی عَلَیْکُمْ البقرہ:194 جو تم پر زیادتی کرے تو اس کے مثل تم بھی اس پر اتنی ہی زیادتی کرو۔فقہ حنفی اور زیادتی کی سزا اور احناف سزا کی نوعیت کا یوں تعین کرتے ہیں۔ ولا یستوفی القصاص الا بالسیف ہدایہ اخیرین ص560 قصاص صرف تلوار سے لیا جائے۔ حالانکہ اﷲ کے نبیعلیہ الصلوۃ والسلام نے قتل کا جو طریقہیہودی نے اختیار کیا تھا قصاص میں اسے اسی طرح قتل کیا۔ جیسا کہ اس حدیث میں ہے۔ عَنْ أَنَسٍ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ أَنَّ یَہُودِیًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِیَۃٍ بَیْنَ حَجَرَیْنِ فَقِیلَ مَنْ فَعَلَ ہَذَا بِکِ أَفُلَانٌ أَوْ فُلَانٌ؟ حَتَّی سُمِّیَ الْیَہُودِیُّ فَأُتِی بِہِ النَّبِیُّعلیہ الصلوۃ والسلام فَلَمْ یَزَل بِہِ حَتَّی اَقَرَّ، فَرُضَّ رَأْسُہُ بَیْنَ بِالْحِجَارَۃِ بخاری رقم:6876