جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
ب۔ اہل ذمہ جب کسی حق کا انکار کریں تو عہد ذمہ ٹوٹ جائے گا۔ ج۔ اہل ذمہ (غیر مسلموں) کا فیصلہ بھی شریعت کے مطابق کیا جائے گا اگر وہ ہماری طرف رجوع کریں۔کنویں میں ڈوبنے والے چار آدمی ایک مرتبہ اس طرح گر کر ہلاک ہوئے کہ ایک نے دوسرے کو اور دوسرے نے تیسرے کو اور تیسرے نے چوتھے کو بچانے کی کوشش کی مگر یکے بعد دیگرے سب ہلاک ہو گئے۔ امام احمد نے روایت کیا ہے کہ ان لوگوں نے یمن میں ایک کنواں کھودا تھا، ان میں سے ایک آدمی کنویں میں گرگیا اور ایک دوسرے کو بچانے میں سب ہلاک ہو گئے۔ ان کے رشتہ داروں نے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہکی خدمت میںیہ معاملہ پیش کیا۔ (اس وقت حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہیمن میں قاضی تھے) حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہنے حکم دیا کہ جس نے کنواں کھودا وہ چوتھائی دیت دے اور اس کے بعد دوسرا ایک تہائی اور تیسرا آدھی دیت دے گا کیونکہ اس کے بعد صرف ایک ہی مرا ہے اور چوتھے کی پوری دیت ہو گی۔ آئندہ سال جب یہ لوگ جناب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمکی خدمت میں حاضر ہوئے تو حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہکا فیصلہ سنایا آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے اسی فیصلہ کو درست قرار دیا۔ بزار نے ایسے ہی روایت کیا ہے۔ لیکن مسند امام احمد میں اتنا اضافہ اور ہے کہ ان کے وارثوں نے پہلے حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہکے فیصلہ سے انکار کر دیا تھا اور پھر جناب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمکی خدمت میں