جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
بات کہ امام کی بیوی کیسے معلوم کی جائے تو ہمسایہ اور رشتہ دار لوگوں کو اپنی عورتوں کے ذریعے معلوم ہو جاتا ہے جیسا کہ کوئی آدمی نکاح کرتا ہے تو لڑکی کی حالت اپنی عورتوں سے معلوم کرتا ہے۔احقیت امامت کے لیے دوسری صفت رہییہ بات کہ امام اسے بنایا جائے جس کا سر بڑا ہو دوسرے اعضا چھوٹے ہوں اس کا مطلب یہ ہے کہ سر کا بڑا ہوتا دوسرے اعضاء کا مناسب ہونا کمال عقل کی دلیل ہے اور یہ بات بھی تجربہ سے ثابت ہے کہ جس کا سر بڑا ہو دوسرے اعضاء چھوٹے ہوں تو وہ نہایت سمجھ دار ہوتا ہے اور چھوٹے سر والا کم عقل والا ہوتا ہے اور اس بات سے بھی کسی کو انکار نہیں کہ عقل مند کم عقل والے سے بہتر ہوتا ہے اور حدیث میں بھی بہتر شخص کو امام بنانے کی ترغیب دی گئی ہے۔ قارئین کرام غور فرمائیے کہ فقہ حنفی کا یہ مسئلہ حدیث کے مخالف ہے یا موافق؟فقہائے احناف پر عظیم بہتان نام نہاد شیر سرحد، تاج غیر مقلدین جناب نورستانی صاحب لکھتے ہیں کہ ”الاصغر عضوًا“یعنی جس کا عضو چھوٹا ہو سے مراد آلہ تناسل کا چھوٹا ہو جانا ہے یعنی امام اسے بنایا جائے جس کا سر بڑا اور آلہ تناسل چھوٹا ہو یہ دلیلیہ پیش کی ہے کہ لفظ ”عضو“ واحد ہے اور سارے بدن میں واحد عضو صرف آلہ تناسل ہی ہے۔ المبنی للفاعل 19 جواب: کفار کییہی کوشش ہے کہ مسلمانوں کو کیسے بدنام کیا جائے باطل فرقے