جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
یکساں محبت رکھتے ہیں۔ اور دونوں سے عداوت کو گمراہی قرار دیتے ہیں۔تابعین و تبع تابعین رحمہم اللہ تعالیکے متعلق ہمارا نظریہ رسولاکرم صلی اللہ علیہ وسلمکے ارشاد کے مطابق ان کا زمانہ خیر القرون کا زمانہ کہلاتا ہے۔ اس لیےیہ بہترین زمانہ کے لوگ ہیں۔ ہم ان کو بھی معصوم نہیں مانتے، ان پر تنقید کو برداشت کرتے ہیں مگر ان کی توہین کو برداشت نہیں کرتے۔ اصول و قواعد اہل السنت والجماعت اور جرح و تعدیل کے مسلمہ اصولوں کے مطابق اگر کوئی ان پر جرح کرے تو صرف برداشت کرتے ہیں۔ائمہ مجتہدین رحمہم اللہ تعالی کے متعلق ہمارا نظریہ ائمہ اربعہ یعنی امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام شافعی اور امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ تعالی،ہم اہل السنت والجماعت حنفی دیوبندی ان کو نہ خدا سمجھتے ہیں نہ رسول، نہ ہم نے ان کا کلمہ پڑھا ہے، نہ ان کو معصوم سمجھتے ہیں، جس طرح شیعہ اپنے اماموں کو معصوم سمجھتے ہیں۔ ان سے غلطی کا امکان ہو سکتا ہے۔ مگر ایک ہے غلطی کا امکان، ایک ہے غلطی کا صدور، ضروری نہیں کہ جس سے غلطی کا امکان ہو اس سے غلطی صادر بھی ہوئی ہو۔ ان کی دین اسلام کے لیے بے پناہ خدمات ہیں۔ یہ سب اﷲ کے ولی تھے امت محمدیہ علی صاحبہا الصلاۃ والسلامپر ان کے بہت احسانات ہیں۔ امت کے اہل علم حضرات نے ان کو مجتہد مانا ہے۔ اجتہادی مسائل میں ان کی تحقیقات پر عمل کرنا ان کی تقلید کہلاتا ہے۔ (تقلید کے متعلق "تقلید کی شرعی حیثیت، مفتی محمد تقی عثمانی"اور "الکلام المفید فی اثبات التقلید، مولانا سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ تعالی"ملاحظہ فرمائیں)