جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
فرمایا: اس سال کے بعد کوئی مشرک مسجد حرام کے قریب نہ جائے ہاں مگر کوئی غلام یا لونڈی جو کسی حاجت کے لیے جائیں۔ احکام القرآن ج3 ص89صحابی سے تفسیر : حضرت جابر عبداﷲ صحابی فرماتے ہیں: بے شک مشرک نجس ہیں وہ اس سال کے بعد مسجد حرام کے قریب نہ جائیں مگر کوئی غلام یا اہل ذمہ میں سے۔ تفسیر ابن جریر ج10 ص76تابعی سے تفسیر : حضرت قتادہ تابعی اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں: اس سال کے بعد کوئی مشرک مسجد حرام کے پاس نہ جائے مگر کوئی مشرک جو مسلمان کا غلام ہو یا جزیہ دینے والا ذمی ہو۔ تفسیر ابن جریر ج10 ص76دورِ فاروقی میں نصرانی کا حرم میں داخلہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہکے زمانہ خلافت میں ایک عیسائی بغرض تجارت آیا تو اس سے عشر لیا گیا وہ دوبارہ آیا تو پھر اس سے عشر کا مطالبہ کیا گیا اس نے عشر دینے سے انکار کیا اور حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہکے پاس گیا جو اس وقت مکہ مکرمہ حرم پاک میں تھے اور خطبہ میں فرما رہے تھے ان اﷲ جعل البیت مثابۃ للناس اس