جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
صوتا، ثم الاحسن زوجۃ، ثم الاکثر مالا، ثم الاکثر جاہا، ثم الانطف ثوبا، ثم الاکبر رأسا والاصغر عضوا رد المحتار: 1/375 امام وہ بنے جو اچھے خلق والا پھر وہ جو خوبصورت ہو پھر وہ جو بڑے حسب نسب والا ہو پھر وہ جو اچھی آواز والا ہو پھر وہ جو خوبصورت بیوی والا ہو پھر وہ جو زیادہ مال دار ہو پھر وہ جو بڑے مرتبے والا ہو پھر وہ جو نظیف کپڑوں والا ہو پھر وہ جو بڑے سر والا اور چھوٹے عضو والا ہو۔ کیا فقہ حنفیہ قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے؟ ص42، 43اکیسویں اعتراض کا جواب اس اعتراض کا جواب بھی ہم تلاش حق سے نقل کرتے ہیں جو عبدالعزیز نورستانی غیر مقلد کے سوالات اور اعتراضات کے جواب میں ہمارے دوست محمد ایوب نے لکھی ہے۔ سوال جواب ملاحظہ فرمائیں۔ سوال: اشتہار میں تیسرا سوال یہ کیا ہے کہ حنفی مذہب میں امامت کے شرائط میں ایک شرط یہ بھی ہے کہ جس کی بیوی خوب صورت ہو اس کو امام بناؤ اگر اس میں برابر ہو جس کا سر بڑا ہو اور عضو چھوٹا ہو تو اس کو امام بناؤ۔ جواب: غیر مقلدین خیانت جیسے جرم عظیم کو گناہ ہی نہیں سمجھتے۔ در مختار میں بیوی کا خوبصورت ہونا، اعضاء کا چھوٹا ہونا امامت کے شرائط میں سے نہیں بلکہ احقیت امام کے