جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
حدیث نمبر8: سیدہ حضرت سودہ رضی اللہ تعا لی عنہاسے روایت ہے کہ ہماری ایک بکری مر گئی۔ تو ہم نے اس کی کھال کو رنگا پھر ہم اس میں ہمیشہ نبیذ بناتے حتی کہ وہ پرانی ہو گئی۔ نسائی باب جلود المیتہ حدیث نمبر9: سلمہ بن محبق سے روایت ہے کہ نبیکریم صلی اللہ علیہ وسلمنے غزوہ تبوک میں ایک عورت سے پانی منگوایا۔ اس عورت نے عرض کیا کہ میرے پاس پانی تو مردہ جانور کی مشک میں بھرا ہوا ہے۔ آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے دریافت فرمایا کیا تو نے اس کی دباغت کی تھی؟ اس عورت نے عرض کیا ہاں، نبیکریم صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا تو یہدباغت سے پاک ہو گئی۔ نسائی باب جلود المیتہایک مسئلہ کی وضاحت : اب مسئلہ یہ رہ جاتا ہے کہ دباغت کس کس چیز کے ساتھ دی جا سکتی ہے اور اس کا طریقہ کیا ہے۔اس کا عام فہم اور آسان جواب یہ ہے کہ جس چیز سے بھی دباغت حاصل ہو جائے اس سے دباغت دینا درست ہے اور جس طرح آسانی ہو وہ طریقہ اختیار کرنا چاہیے۔ اصل چیز دباغت دینا ہے۔ احادیث میں بعض اشیاء کا ذکر بھی ملتا ہے۔ جیسا کہ امام نسائی نے ایک باب باندھا ہے ما یدبغ بہ جلود المیتۃ مردار کی کھال کو کس چیز سے پاک کیا جائے۔ پھر