جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
سولہویں اعتراض کا جواب ہمارا حنفی مذہب اس حدیث کے مطابق ہے جو طالب الرحمن نے تعارض ثابت کرنے کے لیے نقل کی ہے۔ عالمگیری کا مسئلہ مجبور شخص کے لیے ہے۔ حنفی مذہب میں سات ہڈیوں پر سجدہ کرنے کا حکم ملاحظہ فرمائیں۔ 1۔ مولانا مفتی جمیل احمد نذیری حنفی لکھتے ہیں: عبداﷲ بن عباس کہتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمنے ارشاد فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ سات ہڈیوں پر سجدہ کروں، پیشانی، دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنوں اور دو قدموں کے کناروں اور نہ سمیٹیں ہم کپڑوں اور بالوں کو۔ بخاری ص112، مسلم ج1 ص193 رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلمکا طریقہ نماز ص193 نوٹ ہم نے صرف حدیث کا ترجمہ نقل کیا ہے عربی عبارت چھوڑ دی ہے۔ 2۔ مولانا الشیخ محمد الیاس فیصل حنفی لکھتے ہیں: سجدہ سات اعضاء کو زمین پر لگا دینے کا نام ہے، اگر کوئی عضو بھی زمین سے بلند رہے گا تو اسی درجہ میں سجدہ ناقص شمار ہو گا۔ اعضاء سجدہ کا ذکر حدیث میں ہے۔ حضرت ابن عباسرضی اللہ عنہماکہتے ہیں کہ نبیاکرم صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں سات ہڈیوں پر سجدہ کروں،پیشانی اور آپ نے ناک کی طرف بھی اشارہ کیا۔ دونوں ہاتھوں پر اور دونوں گھٹنوں پر، دونوں پاؤں کی انگلیوں پر اور (ہمیںیہ بھی حکم دیا کہ) ہم نماز میں کپڑوں اور بالوں کو نہ سمیٹیں۔ (بخاری باب السجود علی الانف) ہم نے صرف ترجمہ نقل کیا ہے عربی نہیں لکھی۔ نماز پیمبر ص150، سنیپبلی کیشنر لاہور