جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
چوتھے اعتراض کا جواب ہم پہلے فقہ حنفی سے شراب کا حکم نقل کرتے ہیں پھر ہدایہ کی عبارات کی وضاحت کریں گے۔فقہ حنفی میں خمر (شراب) کا حکم 1۔ مولانا خالد سیف اﷲ رحمانی حنفی لکھتے ہیں: اشربہشراب کی جمع ہے، شراب ہر بہتی ہوئی چیز کو کہتے ہیں جسے پیا جا سکے، خواہ حلال ہو یا حرام، لیکن شریعت کی اصطلاح میں ان مشروبات کو کہتے ہیں جو نشہ پیدا کرنے والی ہوں۔ والشراب لغۃ کل مائع یشرب واصطلاحا ما یسکر در مختار ج5 ص288 وہ مشروبات جو شرعاً حرام ہیں چار طرح کے ہیں:1… خمر : خمر سے مراد انگور کا کچا رس ہے جس میں جوش پیدا ہو جائے اور جھاگ اٹھنے لگے۔ امام ابویوسف اور امام محمد کے نزدیک تمام حرام مشروبات میں جوش اور شدت کی کیفیت کا پیدا ہونا کافی ہے، جھاگ کا اٹھنا ضروری نہیں۔ امام ابوحنیفہ کے نزدیک جھاگ کا اٹھنا بھی ضروری ہے۔ حرمت شراب کے معاملہ میں بعض فقہاء احناف نے احتیاطاًصاحبین کی رائے پر فتویٰ دیا ہے۔ وقیلیؤخذ فی حرمۃ الشراب بمجرد الاشتداد احتیاطا۔ ہدایہ جلد چہارم ص477