جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
سنت کے خلاف سمجھتا ہے تو پہلے ایمان کی تعریف تو قرآن و سنت سے ثابت کریں کہ قرآن و سنت میں ایمان کی تعریفیہ کی گئی ہے اور امام صاحب نے اس کے خلاف تعریف کر کے قرآن و سنت کی مخالفت کی ہے۔ اگر طالب الرحمن قرآن و سنت سے ایمان کی تعریف اپنے نظریہ کے مطابق ثابت نہیں کر سکتے اورہمارا دعویٰ ہے کہ ہر گز ثابت نہیں کر سکتے تو اپنے نظریہ کے خلاف نظریہ رکھنے والوں کو قرآن و سنت کے خلاف قرار دینا غلط بات نہیں تو اور کیا ہے؟شرح فقہ اکبر کی عبارت کی وضاحت شرح فقہ اکبر میں ہے کہ زمین و آسمان والوں کا ایمان برابر ہے اس میں کمی بیشی نہیں ہوتی۔ اگر طالب الرحمن اس عبارت کا مفہوم کسی عالم سے دریافت کر لیتے تو اپنی جہالت کے اظہار سے بچ جاتے۔ اتنی بات تو ہر کوئی جانتا ہے کہ ہر چیز کی تعریف ہوتی ہے اور وہ تعریف جتنے افراد میں پائی جاتی ہے،ان میں برابر پائی جاتی ہے جیسے مخلوق ہر اس چیز کو کہتے ہیں جو اﷲ نے پیدا کی ہے اس لحاظ سے کائنات کی ہر چیز مخلوق ہے اور کائنات ساری کی ساری مخلوق ہونے میں برابر ہے (یہ عموم ہے)۔ کائنات مخلوق ہونے میں برابر ہونے کے باوجود اس کے افراد میں مراتب ہیں۔ اسی طرح نبی اس کو کہتے ہیں جو اﷲ تعالیٰ کی جانب سے مکلف مخلوق کی راہنمائی کے لیے مبعوث ہو۔ اس لحاظ سے وصف نبوت میں تمام نبی برابر ہیں مگر مراتب ان کے جدا جدا ہیں۔ اسی طرح انسان سارے کے سارے انسان ہونے میں برابر ہیں کہ ان میں سے ہر ایک پر حیوان ناطق کی تعریف صادق آتی ہے مگر مراتب ان کے جدا جدا ہیں۔