جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
حاضر ہوئے تھے اس وقت حضور حجۃ الوداع میں مقام ابراہیم پر تھے۔ زاد المعاد ابن قیمسوتیلی ماں سے نکاح احمد اور نسائی نے روایت کیا ہے کہ حضرت براء بن عازب رضی اللہ تعالی عنہنے فرمایا: میں نے اپنے ماموں سے ملاقات کی ان کے پاس ایک جھنڈا تھا، انہوں نے کہا مجھے جناب رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمنے بھیجا ہے۔ آپ اس آدمی کو بتلائیں جس نے اپنی ماں سے نکاح کر لیا ہے میں اس کو قتل کروں گا اور اس کے مالکوضبط کروں گا۔ اور تاریخ ابن خیثمہ میں ہے کہ اس آدمی کو قتل کر دیا گیا اور اس کے مال پر قبضہ کر کے اس میں سے خمس لیا گیا (وجہ اس کییہ ہے یہ آدمی اس کو حلال جانتا تھا اور حرام کو حلال جاننے والا مرتد ہو جاتا ہے تو اس آدمی کو ارتداد کی وجہ سے قتل کیاگیا تھا۔ بذل ص150 ج5 اور ابن ماجہ میں ہے: من وقع ذات محرم فاقتلوہ جس نے اپنی محرم عورت سے زنا کیا اس کو قتل کر دو۔ اور جوزجانی نے ذکر کیا ہے کہ حجاج کے پاس ایک آدمی لایا گیا اس نے اپنی بہن سے نکاح کر لیا تھا۔ حجاج نے کہا اس کو بند کر دو اور صحابہ رضی اللہ تعالی عنہممیں سے جو موجود ہوں ان سے دریافت کرو چنانچہ عبداﷲ بن مطرف رضی اللہ تعالی عنہنے یہ روایت بیان کی: ”جو مومنین کے محرمات میں سے گزرا اس کے درمیان سے تلوار نکال دو۔“ امام شافعی، امام مالک، امام ابوحنیفہ رحمہم اللہ تعالینے فرمایا ایسے مجرم پر حدِ زنا