جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اعتراض نمبر 10:ایمان میں کمی زیادتی کا مسئلہ طالب الرحمن صاحب لکھتے ہیں: اﷲ تعالیٰ مومنوں کے ایمان کے بارے میں ارشاد فرماتا ہے: فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فَزَادَتْہُمْ اِیْمَانًا التوبہ: 124 پس مومنوں کا ایمان بڑھ جاتا ہے۔ ایک جگہ اﷲ تعالیٰ نے یوں فرمایا: اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُکِرَ اللّٰہُ وَجِلَتْ قُلُوبُہُمْ وَاِذَا تُلِیَتْ عَلَیْہِمْ اٰیَاتُہُ زَادَتْہُمْ اِیْمَاناً الانفال:2 مومن وہی ہیں کہ جن کے سامنے اﷲ کا ذکر کیا جائے تو ان کے دل لرز اٹھتے ہیں اور جب ان پر اس کی آیات کو پڑھا جائے تو ان کے ایمان بڑھ جاتے ہیں۔ لیکن احناف آسمان و زمین والوں کے ایمان میں زیادتییا کمی کے قائل نہیں۔ ملاحظہ فرمائیے: آسمان اور زمین والوں کے ایمان میں نہ زیادتی ہوتی اور نہ ہی کمی۔ فقہ الاکبر اردو ص16 قرآن مجید سے نمونے کے طور پر دس مسائل ذکر کر دیے ہیں جن میں احناف قرآن کی صریح آیات کا انکار کر رہے ہیں۔ اور اپنی فقہ پر عمل کرتے ہیں۔ کیا فقہ حنفیہ قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے؟ ص34، 35