جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اور آگے لکھتے ہیں: ”بعض صحابہ رضی اللہ تعالی عنہمبھی مشت زنی کیا کرتے تھے۔“ (معاذ اﷲ( عرف الجادی ص207ایک عورت باپ بیٹے دونوں کے لیے حلال علامہ وحید الزماں لکھتے ہیں: ”اگر بیٹے نے ایک عورت سے زنا کیا تو یہ عورت باپ کے لیے حلال ہے۔ اسی طرح اس کے برعکس بھی حلال ہے۔“ نزل الابرار ج1 ص28باپ اور بیٹے کی مشرک بیوی علامہ وحید الزماں لکھتے ہیں: ”اگر کسی نے اپنی ماں سے زنا کیا، خواہ زنا کرنے والا بالغ ہو یا نابالغ یا قریبالبلوغ، تو وہ اپنے خاوند پر حرام نہیں ہوئی۔“ نزل الابرار ج2 ص28زنا کی اولاد باٹنے کا طریقہ علامہ وحید الزماں لکھتے ہیں: ”ایک عورت سے تین مرد باری باری صحبت کرتے رہے اور ان تینوں کی صحبت سے لڑکا پیدا ہوا تو لڑکے پر قرعہ اندازی ہو گی۔ جس کے نام پر قرعہ نکل آیا اس کو بیٹا مل جائے گا اور باقی دو کو یہ بیٹا لینے والا دو تہائی دیت دے گا۔“ نزل الابرار ج2 ص75