جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
بہت سے مشائخ نے کہا ہے کہ ذبح کرنے سے چمڑا پاک ہوتا ہے گوشت پاک نہیں ہوتا جیسا کہ دباغت سے پاک نہیں ہوتا شارح کنز نے کہا ہے کہ یہی صحیح ہے اسے صاحب غایہ اور صاحب نہایہ نے اختیار کیا ہے۔ ان حوالہ جات سے ثابت ہوا ہے کہ مذہب حنفی میں اصح اور مفتی بہ قول یہی ہے کہ ذبح کرنے سے حرام جانوروں کا گوشت پاک نہیں ہوتا تو اس کا فروخت کرنا بھی جائز نہیں لیکنیاد رہے کہ غیر مقلدین کے علماء کہتے ہیں کہ شرعی ذبح کے بعد گوشت پاک ہو جاتا ہے۔ چنانچہ غیر مقلد مولانا وحید الزمان لکھتے ہیں: ما یطہر بالدباغۃیطہر بالذکاۃ الا لحم الخنزیر فانہ رجس۔ نزل الابرار ج1 ص30 جو دباغت سے پاک ہو جاتا ہے ذبح سے بھی پاک ہو جاتا ہے خنزیر کے گوشت کے ماسو کہ وہ رجس ہے۔ غیر مقلد عالم نواب صدیق حسن خان نے کتے کے گوشت، ہڈی، خون، بال اور پسینے کو نجس نہیں کہا۔ بدور الاہلہ ص16 صدیق حسن خان کے بیٹے غیر مقلد نور الحسن لکھتے ہیں کہ کتے اور خنزیر کے نجس کے ہونے کا دعویٰ شراب اور دم مسفوح کے پلید ہونے کا دعویٰ اور مرے ہوئے جانور کے ناپاک ہونے کا دعویٰ صحیح نہیں ہے۔ عرف الجادینور ستانی کے دلائل کا تحقیقی جائزہ نورستانی نے جن روایات سے مذبوح کتے اور گدھے کے گوشت کو فروخت