جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
بسم اﷲ الرحمن الرحیممقدمہ طالب الرحمن کی کتاب ”کیا فقہ حنفیہ قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے؟“36×23/16 سائز کے 128 صفحات پر مشتمل ہے۔ صفحہ نمبر1 سے لے کر صفحہ نمبر18 تک اس کتاب کا مقدمہ ہے، جو ڈاکٹر ابو اسامہ مدیر المعہد الاسلامی اسلام آبادکا لکھا ہوا ہے۔پھر صفحہ19 سے لے کر صفحہ23 تک کل پانچ صفحات کا مضمون ہے۔ مگر اس پر کوئی سرخی نہیں ہے اور نہ یہ بتایا ہے کہ یہ کس نے لکھا ہے اس لیے اس کی ذمہ داری بھی طالب الرحمن پر ہی عائد ہوتی ہے۔ پڑھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ کتاب کا اپنی طرف سے ابتدائیہ لکھا ہے۔پھر صفحہ 23 سے اصل کتاب شروع ہوتی ہے جو صفحہ 50 تک جاتی ہے۔ صفحہ 51 سے لے کر صفحہ127 تک کتابوں کے حوالہ جات نقل کیے گئے ہیں جو عکس کی صورت میں ہیں۔ ہم نے اصل کتاب میں طالب الرحمن کے تمام اعتراضات کا جواب دے دیا ہے،یہاںصرف مقدمہاور ابتدائیہ کی کچھ باتوں کا جواب عرض کرتے ہیں۔مقدمہ پر تبصرہ مقدمہ میں ڈاکٹر ابو اسامہ نے کوئی نئی بات ذکر نہیں کی۔ یہ تمام باتیں پہلے بھی غیر مقلد شائع کر چکے ہیں اور علماء احناف ان کے جوابات بھی دے چکے ہیں۔ اس لیے ہم یہاں پر تفصیلی جوابات کے بجائے صرف چند اصولی باتیں عرض کرتے ہیں۔ ابو اسامہ صاحب نے اکثر مواد مولانا محمد بن ابراہیم میمن جونا گڑھی غیر مقلد کی کتابوں