جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اعتراض نمبر24:درندہ کی کھال کے استعمال کا مسئلہ طالب الرحمن لکھتے ہیں:اسلام اور درندہ کی کھال ابوالملیح بن اسامہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ان رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمنھی عن جلود السباع ابوداود رقم: 4132 رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمنے درندوں کی کھال کے استعمال سے منع فرمایا۔فقہ حنفی اور کتے کی کھال اب احناف کی رائے سن لیں۔ صاحب ہدایہ لکھتے ہیں: 1۔ وکل اھاب دبغ فقد طہر جازت الصلٰوۃ فیہ والوضوء منہ الا جلد الخنزیر ہدایہ اولین ص24 ہر کھال دباغت سے پاک ہو جاتی ہے اس پر نماز اور اس کے ذریعے وضو کرنا جائز ہے سوائے آدمی اور خنزیر کی کھال کے۔ پھر مزید فرماتے ہیں: 2۔ ما یطہر جلدہ بالدباغ یطہر بالذکاۃ لانہ یعمل عمل الدباغ فی ازالۃ الرطوبات النجسۃ وکذلکیطہر لحمہ وہو الصحیح ہدایہ اولین ص24