جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
شریک بن عبداﷲ کے نزدیکیہ حلال ہے۔4… نقیع زبیب : کشمش سے حاصل کیا جانے والا کچا مشروب جس میں شدت اور جھاگ پیدا ہو جائے امام اوزاعی اس کو حلال قرار دیتے ہیں۔حکم : ان تینوں مشروبات اور خمر کے احکام میں فقہاء نے فرق کیا ہے۔ اس لیے کہ احناف کے نزدیک ان کی حرمت خمر سے کم تر ہے جن احکام میں فرق کیا گیا ہے وہ حسب ذیل ہیں۔ ۱۔ ان مشروبات کی حرمت سے انکار کی وجہ سے تکفیر نہیں کی جائے گی۔ اس لیے کہ جیسا کہ اوپر ذکر ہوا ان کی حرمت پر اتفاق نہیں ہے اس طرح ان کی حرمت قطعی باقی نہیں رہی بلکہ اس کی حیثیت ایک اجتہادی مسئلہ کی ہے۔ لان حرمتھا اجتہادیۃ وحرمۃ الخمر قطعیۃ ۲۔ ان مشروبات کے نجس ہونے پر فقہاء احناف متفق ہیں۔ تاہم بعض حضرات کے نزدیکیہ بھی نجاست غلیظہ ہیں اور بعض کے نزدیک نجاست خفیفہ، سرخسی اور صاحب نہر نے ان کے نجاست خفیفہ ہونے کو ترجیح دی ہے۔ ۳۔ امام ابو حنیفہ اور قاضی ابو یوسف کے نزدیکیہ اس مقدار میں حرام ہوں گے جس سے نشہ پیدا ہو جائے چنانچہ اگر اتنی مقدار میں پی گئی کہ نشہ نہ پیدا ہونے پائے تو شراب کی سزا (حد) جاری نہیں ہو گی۔ لایجب الحد بشربھا حتییسکر و یجبیشرب قطرۃ من الخمر