جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
پاک ہیں جب تک کہ اس کا لعاب کپڑوں پر نہ لگے اور اس کو اٹھا کر نماز پڑھنے والے کی نماز ہو جاتی ہے چاہے کتا بڑا ہی کیوں نہ ہو۔ کیا فقہ حنفیہ قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے؟ ص45، 46چوبیسویں اعتراض کا جواب ہم پہلے یہ ثابت کریں گے کہ دباغت دینے کے بعد کھال پاک ہو جاتی ہے پھر ہدایہ اور رد المحتار کی عبارات کی وضاحت کریں گے۔دباغت دینے سے کھال پاک ہو جاتی ہے امام مسلم نے مسلم شریفکتاب الحیض میں ایک باب قائم کیا ہے۔باب طہارۃ جلود المیتۃ بالدباغ یہ باباس بارہ میں ہے کہ مردہ جانور کی کھال دباغت سے پاک ہو جاتی ہے۔اس باب میں امام مسلم نے آٹھ احادیث نقل کی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ دباغت سے کھال پاک ہو جاتی ہے۔ حدیث نمبر1: ابن عباسرضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعا لی عنہاکی لونڈی کو کسی نے ایک بکری صدقہ میں دی وہ مر گئی۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمنے اس کو پڑا ہوا دیکھا تو فرمایا تم نے اس کی کھال کیوں نہ لی۔ دباغت کر کے کام میں لاتے۔ لوگوں نے کہا یا رسول اﷲ وہ مردار تھی۔ آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا مردار کا کھانا حرام ہے۔ حدیث نمبر2: