جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
2۔ اذا ذبح کلبہ وباع لحمہ جاز و کذا اذا ذبح حمارہ و باع لحمہ… ویجوز بیع لحوم السباع والحمر المذبوحۃ فی الروایۃ الصحیحۃ 3/115 اگر اپنے کتے کو ذبح کر لے اس کا گوشت بیچے اسی طرح اپنے گدھے کو ذبح کرے اور اس کا گوشت بیچے صحیح روایت کے مطابق درندوں کا گوشت اور ذبح شدہ گدھے کا گوشت فروخت کرنا جائز ہے۔ کیا فقہ حنفیہ قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے؟ ص40، 41سترہویں اعتراض کا جواب : امام ابو حنیفہ کا موقف یہ ہے کہ احادیث میں مذکور نہی اس زمانے سے متعلق ہے جب کتوں کے بارے میں شریعت کے احکام بہت سخت تھے اور اس کی وجہ یہ تھی کہ اہل عرب میں کتوں کے ساتھ غیر معمولی انس اور محبت پائی جاتی تھی اور ان کے گھروں میں کتوں کو شوقیہ پالنے کا بکثرت رواج تھا۔ یہ انس و محبت اور تعلق ان کے دل سے نکالنے کے لیے ابتداء میں بہت سخت احکام دیے گئے جو کہ بعد میں بتدریج نرم ہوتے گئے اور آخر میںیہ حکم ٹھہر گیا کہ کسی ضرورت کی غرض سے تو کتے کو پال لینے کی اجازت ہے لیکن شوقیہ طور پر کتا رکھنے کی اجازت نہیں ہے۔ احادیث ملاحظہ فرمائیں: عن عبداﷲ عن ابن المغفل قال امر رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمبقتل الکلاب ثم قال ما بالہم وبال الکلاب ثم رخص فی کلب الصید وکلب الغنم مسلم شریف جلد2 ص25 حضرت ابن مغفل رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی