جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
انداز کر کے کفار کو عبرت ناک سبق سکھاؤ۔ ابن کثیر،تفسیر احسن البیان ص78، مطبوعہ سعودی عرب اب رہی وہ دو روایتیں جو طالب الرحمن نے تعارض میں پیش کی ہیں تو ان کی وضاحت درج ذیل ہے:پہلی روایت کا جواب اس روایت کے محدثین نے کئی جواب دیے ہیں۔جواب نمبر1 : اسیہودی کی عادت تھی کہ وہ راستہ میں چھوٹے چھوٹے بچوں کو قتل کر دیتا تھا گو وہ فساد کرنے والا اور ڈاکو تھا اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو سیاسۃً قتل کر دیا۔جواب نمبر2 : یہ مثلہ کی تحریم سے پہلے کا عمل ہے اور جب مثلہ کو حرام کر دیا گیا تو صرف تلوار سے قصاص لینا مشروع رہا۔ خلاصہ عمدۃ القاری شرح صحیح البخاری ج12، ص254، 255دوسری روایت کا جواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو جو یہ سزا دی ہے وہ اس لیے کہ ان کے جرم پانچ تھے۔