جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
بہرحال یہ معصوم نہیں ہیںمگر ان کی توہین کرنا ،ان کو برا بھلا کہنا یا ایسی جرح کرنا جس سے توہینیا تنقیص کا پہلو نکلے ہر گز جائز نہیں سمجھتے۔ جو ان کی بلاوجہ توہین کرے وہ گمراہ ہے۔ ہاں جرح و تعدیل کے اصول جو اہل حق، اہل السنت والجماعت نے بنائے ہیں، ان کی روشنی میں اگر کوئی ان پر جرح کرتا ہے (جرح کرنا اور بات ہے، گالیاں دینا، توہین کرنا، تکفیر کرنا یہ الگ بات ہے) تو اس کو صرف جائز سمجھتے ہیں۔ وہ جرح درست ہے بھییا نہیں،یہ مسئلہ الگ ہے۔بعد کے لوگوں کے متعلق نظریہ صحابہ رضی اللہ تعالی عنہم ، تابعین، تبع تابعین، ائمہ مجتہدین رحمہم اللہ تعالیکے بعد سے لے کر قیامت تک آنے والے جو لوگ ہیں چاہے وہ کسی بھی طبقہ سے ہوں، مفسر، محدث، مؤرخ، متکلم، فقہاء، مصنف، حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی وغیرہ وغیرہ، جو بھی ہوں ان کے متعلق ہمارا نظریہیہ ہے کہ یہ معصوم نہیں، ان سے غلطی ہو سکتی ہے اور بعض سے غلطیاں ہوئی بھی ہیں۔ ان حضرات پر اصول کے مطابق تنقید ہو سکتی ہے۔ان کی بات لی بھی جا سکتی ہے اور رد بھی کی جا سکتی ہے۔ ان کی کتابوں میں ہر قسم کی باتیں مل جاتی ہیں ہمارے نزدیک ان کی تقسیم اس طرح ہے۔ 1… اگر انہوں نے قرآن و سنت کی کوئی بات اپنی کتابوں میں نقل کی ہےتو اسے ماننا ضروری ہے۔کیونکہ یہ ان کی بات نہیں ہے انہوں نے تو صرف نقل کی ہے۔ 2… اگر ان کی کتابوں میں ایسی بات موجود ہے جو بظاہر ہمیں قرآن و سنت کے خلاف نظر آتی ہے تو ہم اپنی پوری کوشش کریں گے کہ اس کو قرآن و سنت کے مطابق