جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
6۔ اس کے پینے پر بہرحال حد جاری ہو گی چاہے نشہ کی کیفیت پیدا ہوئی ہو یا نہیں ہوئی ہو۔ یحد شاربھا وان لم یسکر منہا۔ 7۔ خمر بننے کے بعد اگر اس کو پکایا جائے یہاں تک کہ نشہ کی کیفیت ختم ہو جائے تب بھی اس کی حرمت باقی رہے گی۔ البتہ اب جب تک نشہ پیدا نہ ہو جائے اس پر حد جاری نہ ہو گی۔ 8۔ امام ابوحنیفہ کے نزدیک اس کا سرکہ بنانا درست ہو گا۔ ہدایہ جلد چہارم ص478، 477، شامی ج5 ص89۔2882… منصف و باذق : انگور کے رس کو اس قدر پکایا جائے کہ اس کا نصف حصہ یا نصف سے زیادہ اور دو تہائی سے کم حصہ جل جائے اور نصف یا ایک تہائی سے زیادہ بچ رہے تو یہ بھی امام ابوحنیفہ کے نزدیک شدت پیدا ہو جانے اور جھاگ پھینکنے کی صورت میں اور صاحبین کے نزدیک محض شدت پیدا ہو جانے کی وجہ سے حرام ہو جائے گی۔ اگر پکانے کے بعد نصف مقدار باقی رہ جائے تو ”منصف“ اور تہائی سے زیادہ تو ”باذق“ کہلاتا ہے۔ امام اوزاعی کے نزدیکیہ دونوں مشروب حلال ہیں۔3… سکر : کھجور سے حاصل کیا جانے والا کچا مشروب ”سکر“ اورنقیع التمر“ کہلاتا ہے یہ بھی حرام ہے۔ فھو حرام مکروہ…