جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اعتراض نمبر3: چوری کی سزا کا مسئلہ طالب الرحمن صاحب لکھتے ہیں:اسلام اور چوری کی سزا اﷲ تعالیٰ چوری کی سزا کے بارے میںیوں ارشاد فرماتا ہے۔ وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوْا اَیْدِیَہُمَا جَزَآئً بِمَا کَسَبَا نَکَالاً مِّنَ اللّٰہِ چور مرد اور عورت دونوں کے ہاتھ کاٹ ڈالو یہ سزا ہے اﷲ تعالیٰ کی طرف سے ان کے جرم کی۔فقہ حنفی اور چوری کی سزا اور احناف چوروں کو چوری کرنے کا طریقہیوں سمجھاتے ہیں: 1۔ واذا نقب اللص البیت فدخل واخذ المال وناولہ اخر خارج البیت فلا قطع علیھما ہدایہ اولین ص525 کوئی چور نقب لگا کر گھر میں داخل ہو کر مال چوری کرے گھر سے باہر موجود شخص وہ مال لے لے تو دونوں کے ہاتھ نہ کاٹے جائیں گے۔ اسی طرح صاحب ہدایہ فرماتے ہیں: 2۔ وکذلک ان حملہ علی حمار فساقہ واخرجہ ہدایہ اولین ص526 اگر چور مال سمیٹ کر گدھے پر لاد کر ہانک کر لے جائے تو ہاتھ نہیں کٹیں گے۔ صاحب ہدایہ مزید فرماتے ہیں: