جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
اعتراض نمبر12:زبردستی نکاح و طلاق کا مسئلہ طالب الرحمن لکھتے ہیں:اسلام میں زبردستی کا طلاق و نکاح زبردستی کی طلاق یا نکاح اسلام میں جائز نہیں اسی بارے میں ایک حدیث جس پر امام بخارییہ بات باندھ کر نقل فرما رہے ہیں: باب اذا زوج الرجل ابنتہ وہی کارہۃ فنکاحہ مردود۔ عن خنساء بنت خداج الانصاریۃ ان اباہا زوجھا وہی ثیب فکرہت ذلک، فاتت رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمفرد نکاحہ انظر رقم 5138 جب باپ اپنی بیٹی کا نکاح کر دے اور وہ ناپسند کرتی ہو تو اس کا نکاح مردود ہے۔ حضرت خنساء جو کہ بیوہ تھیں ان کے والد نے زبردستی ان کا نکاح کر دیا وہ رسولعلیہ الصلوۃ والسلام کے پاس آئیں آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے ان کے نکاح کو مردود (باطل) قرار دیا۔فقہ حنفی میں زبردستی کی طلاق و نکاح اب احناف کی بھی سن لیجیے فرماتے ہیں: رجل ادعی علی امراۃ نکاحا وہی تجحد وأقام علیہا شاہدی زور وقضی القاضی بالنکاح بینہما حل للرجل وطیھا وحل للمرأۃ التمکین منہ عند أبی حنیفۃ وأبییوسف الأول فتاویٰ عالمگیری: 3/350،351