جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
حتی یتوب 6/6 امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ تعالیفرماتے ہیں کہ اگر کسی شخص نے کسی شخص کو باندھ کر درندے کے آگے ڈال دیا اس نے اس آدمی کو مار ڈالا تو ایسا کرنے والے پر کوئی جرمانہ یا دیت نہیں البتہ اسے تعزیراً مارا اور قید کیا جائے گا حتی کہ وہ توبہ کر لے (تو اس کی معافی ہو گی(۔ 5۔ فتاویٰ عالمگیری میں ہے: ولو ان رجلا ادخل رجلا فی بیت و ادخل معہ سبعا و اغلق علیہما الباب فاخذ الرجل السبع فقلتہ لم یقتل بہ ولا شیء علیہ و کذا لو نھشتہ حیّۃٌ او لسعتہ عقربٌ لم یکن فیہ شیء ادخل الحیۃ والعقرب معہ او کانتا فی البیت و لو فعل ذلک بصبی فعلیہالدیۃ۔ 6/6 اگر کسی شخص نے کسی شخص کو ایک گھر میں داخل کر دیا اور اس کے ساتھ درندوں کو بھی داخل کر کے گھر کا دروازہ بند کر دیا اور درندوں نے اس آدمی کو پھاڑ کھایا تو ایسا کرنے والے کو قتل نہیں کریں گے اور اس پر کوئی سزا نہیں۔ اسی طرح اگر ایسے گھر میں سانپ یا بچھو کسیشخص کو ڈس لے تو جس نے اسے ایسے گھر میں قید کیا تھا اس پر کوئی حد نہیں چاہے اس نے خود گھر میں سانپ اور بچھو داخل کیےیا پہلے سے گھر میں موجود تھے اگر بچے کے ساتھ یہ حرکت کرے تو صرف اس پر دیت ہو گی۔ حالانکہ نبیاکرم صلی اللہ علیہ وسلمنے زہر کھلانے والی عورت کو صحابی کے فوت ہو جانے کی وجہ سے قتل کروا دیا جیسا کہ اس روایت میں ہے۔