جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
حضرت میمونہ رضی اللہ تعا لی عنہاکی حدیث نقل کی ہے: حدیث نمبر10: حضرت میمونہ رضی اللہ تعا لی عنہاسے روایت ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمکے سامنے قریش کے بعض لوگ نکلے اور وہ ایک بکری کو گدھے کی طرح گھسیٹ رہے تھے۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمنے فرمایا اگر تم اس کی کھال اتار لیتے تو اچھا ہوتا۔ انہوں نے عرض کیایہ مردار ہے۔ آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا اسے پانی اور قرظ پاک و صاف کر دیتا ہے۔ نوٹ: قرظ ایک گھاس یا چھال ہے جس سے چمڑا کو دباغت دیتے ہیں۔ نسائی، باب ما یدبغ بہ جلود المیتۃ حدیث نمبر11: امام بخاری نقل کرتے ہیں: وقال حماد لا بأس بریش المیتۃ اور حماد نے کہا مردار پرندے کے پر میں کوئی حرج نہیں۔ بخاری، باب ما یقع من النجاسات فی السمن والماء، کتاب الوضوء حدیث نمبر12: حماد سے روایت ہے کہ مردار کی اون استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن اس کو دھویا جائے گا اور مردار کے پر میں کوئی حرج نہیں۔ مصنف عبد الرزاق ص206