جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
ابن عباسرضی اللہ عنہماسے روایت ہے کہ حضرت میمونہ رضی اللہ تعا لی عنہانے ان سے بیان کیارسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمکی ایک بی بی رضی اللہ تعا لی عنہاکے گھر میں ایک جانور پالا تھا وہ مر گیا تو آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا اس کی کھال کیوں نہ لی اس کو کام میں لاتے۔ حدیث نمبر3: عبداﷲ بن عباسرضی اللہ عنہماسے روایت ہے میں نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمسے سنا آپعلیہ الصلوۃ والسلام فرماتے تھے۔ جب کھال پر دباغت ہو گئی تو وہ پاک ہے۔ حدیث نمبر4: ابو الخیر سے روایت ہے میں نے ابن وعلہ کو ایک پوستین (چمڑے کی قمیصیا کوٹ) پہنے دیکھا میں نے اس کوچھوا۔ انہوں نے کہا کیوں چھوتے ہو (کیا اس کو نجس جانتے ہو؟) میں نے عبداﷲ سے کہا کہ ہم مغرب کے ملک میں رہتے ہیں وہاں بربر کے کافر اور آتش پرست بہت ہیں وہ بکری لاتے ہیں ذبح کر کے ہم تو ان کا ذبح کیا ہوا جانور نہیں کھاتے اور مشکیں لاتے ہیں ان میں چربی ڈال کر۔ ابن عباسرضی اللہ عنہمانے کہا۔ ہم نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلمسے اس کو پوچھا۔ آپعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا دباغت سے پاک ہو جاتی ہے (یعنی چمڑے پر جب دباغت ہو گئی تو وہ پاک ہے اگرچہ کافر نے دباغت دی کی ہو۔ حدیث نمبر5: