جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
ابو اسامہ اور طالب الرحمن بتائیں حدیث کییہ جو کتابیں ہیں مثلاً مصنف عبدالرزاق، مصنف ابن ابی شیبہ، مستدرک حاکم، طبرانی کبیر، طبرانی اوسط، طبرانی صغیر، مسند احمد، مسند فردوس، مجمع الزوائد، منبع الفوائد، جامع الاصول، شرح السنہ، کنز العمال، جمع الجوامع، مشکوٰۃ شریف، مسند رزین، سنن الکبریٰ، حصن حصین، ابن السکن، امام بخاری کی تاریخ کبیر و صغیر، تاریخ ابن عساکر، تاریخ بغداد، حلیہ ابونعیم، الترغیب و الترہیب، شعب الایمان بیہقی، دلائل النبوۃبیہقی، جامع صغیرسیوطی، فیض قدیر، سراج المنیر وغیرہان میں موضوع یا ضعیف احادیث موجود ہیںیا نہیں؟ اگر آپ کہتے ہیں کہ ہیں اور یقینا ہیں تو پھر فقہ حنفی کی کتابوں سے دشمنی کیوں؟ پھر منکرین حدیث کی طرح سب پر حکم لگائیں اور سب کو رد کردیں۔ اگر آپ کہتے ہیں کہ ان کتب میں ضعیفاحادیث نہیں ہیں تو ہم آپ کے علماء سے ثابت کر دیتے ہیں جس طرح آپ نے ملا علی قاری، شیخ عبدالحق محدث دہلوی، علامہ عبدالحئی لکھنوی کے اقوال قرآن اور حدیث سمجھ کر نقل کیے ہیں۔ ایسے ہی آپ تفاسیر کی کتب سمجھ لیں۔ مثلاً تفسیر ابن جریر طبرییا تفسیر ابن کثیریا فتح القدیر شوکانی وغیرہ کیا آپ ان کی تمام احادیث کو مانتے ہیں؟یا آپ یہ دعویٰ کر سکتے ہیں کہ ان میں نقل کردہ تمام احادیث اعلیٰ درجہ کی صحیح ہیں؟ ہاں یا نہ میں جواب دیں۔ اور آگے چلیں امام بخاری کی کتب جو بخاری شریف کے علاوہ ہیں۔ ان کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟ ان کی تمام احادیث صحیح اور اعلیٰ درجہ کی ہیں اور آپ سب کو مانتے ہیں اور ان کو قابل عمل سمجھتے ہیں؟ یہ بھی چھوڑیں آپ اپنے علماء کی بات کریں۔ نواب صدیق حسن خاں نے