جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ یعنی مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ سے مسلمان محفوظ ہوں یہاں بھی لفظ واحد ہے لیکن نورستانی کے نزدیکیہ معنی بنتا ہے کہ جس کے ایک ہاتھ سے مسلمان محفوظ نہ ہوں تو وہ مسلمان نہیں ہے لیکن اگر دونوں ہاتھ کے ضرر سے محفوظ نہ ہوں تو مسلمان ہے۔ حضورعلیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا ہے: جعلت قرۃ عینی فی الصلاۃ میری آنکھ ٹھنڈک نماز میں ہے۔ اب جناب کے نزدیکیہ مطلب ہو گا کہ نماز میں حضورعلیہ الصلوۃ والسلام کی صرف ایک آنکھ کی ٹھنڈک ہو گی دونوں کی نہیںیہی مطلب جناب نے ”اصغر عضوا“ سے لیا ہے کہ لفظ عضو واحد کا صیغہ ہے اور بدن میں واحد آلہ تناسل ہے تف ہو ایسی اہل حدیثیت پر لیکنیہ بات یا جان بوجھ کر کہہ رہا ہے یا ان میں جہالت بطریق اکمل پائی جاتی ہے۔ رابعاغیر مقلدین کے مایہ ناز عالم علامہ وحید الزمان کا احناف مذہب بیان کر کے لکھتے ہیں۔ وقال الاحناف… ثم الاکبر راسا والاصغر قدما نزل الابرار ج2 ص96 احناف کہتے ہیں… پھر امام اسے بنایا جائے جس کا سر بڑا ہو قدم چھوٹے ہوں۔ یعنی عضو سے وہ مراد نہیں جو ان حضرات نے سمجھا ہے بلکہ قدم وغیرہ مراد ہیں۔