جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
قادیانی، پرویزی وغیرہ اس کوشش میں لگے ہوئے ہیں کہ اہل اسلام کی کتابوں میں لفظی اور معنوی تحریف کریں غلط مطلب بیان کریں کمی اور زیادتی کریں۔ ان کے آلہ کار غیر مقلدین کی بھییہی کوشش ہے کہ فقہائے احناف کی کتابوں سے مرجوح اور مرجوح عنہ اقوال اچھال اچھال کر لوگوں میں مفت تقسیم کریں ان کی عبارات کا غلط ترجمہ کر کے اہل باطل کی خوشی اور مسلمانوں کو اپنے دین سے بد ظن کریں۔ پتہ نہیں نورستانی اور ان کے ہمنوا ”عضو“ سے آلہ تناسل کیوں مراد لیتے ہیں۔ بے حیا باش دہرچہ خواہی کن جناب من! آپ کا یہ مطلب جو آپ نے لیا ہے شائد آپ کی جماعت والے قبول کر لیں باوجود غیر مقلد ہونے کے آپ کی عقیدت کی وجہ سے آپ کی تقلید کریںیا اور کوئی عقل مند دشمن اس سے یہی مراد لے جو آپ نے لی ہے مگر ہم تو کہتے ہیں کہ زہر آلود لقمہ ہے جو ناواقف لوگوں کو کھلایا گیا ہے۔ ”عضو“ سے آلہ تناسل مراد لینا محض بہتان ہے: چنانچہ علامہ ابن عابدین شامی حنفی نے خود اس بات کی تردید کی ہے کہ عضو سے مراد آلہ تناسل ہے۔ چنانچہ وہ لکھتے ہیں: وفی حاشیۃ ابن السعود ونقل عن بعضہم فی ہذا المقام مالا یلیق ان یذکر فضلا عن ان یکتب وکانہ یشیر الی ما قیل ان المراد بالعضو الذکر رد المحتار ج1 ص412 ابو السعود کے حاشیہ میں اس مقام میں بعض سے ایسی بات منقول ہے جو اس