جی ہاں فقہ حنفی قرآن و حدیث کا نچوڑ ہے |
|
بہت سے مشائخ نے کہا ہے (ذبح کرنے کے بعد) اس کا چمڑا پاک ہوتا ہے گوشت پاک نہیں ہوتا اور یہی سب سے صحیح قول ہے اسی کو شارحین نے اختیار کیا ہے۔ علامہ شرنبلالی لکھتے ہیں: وتطہر الذکدۃ الشرعیۃ جلد غیر الماکول دون لحمہ علی اصح ما یغی بہ شرعی ذبح غیر ماکول اللحم کے چمڑے کو پاک کرتا ہے گوشت کو پاک نہیں کرتا اصح قول کے مطابق جس پر فتویٰ دیا جاتا ہے۔ صاحب خلاصہ لکھتے ہیں: وہو المختار وبہ اخذ الفقیہ ذکرہ صدر الشہید فی صید الفتاوٰی خلاصۃ الفتاوٰی ص43 یہی قول مختار ہے فقہاء نے اس کو لیا ہے۔صاحب مراقی الفلاح لکھتے ہیں: دون لحمہ فلا یطہر علی اصح ما یفتی بہ۔ مراقی الفلاح اصح مفتی بہ مذہب میں ذبح کرنے سے حرام گوشت پاک نہیں ہوتا۔ صاحب کبیری لکھتے ہیں: الصحیح ان اللحم لا یطہر بالذکاۃ۔ کبیری ص144 صحیحیہ ہے کہ حرام جانوروں کا گوشت ذبح کرنے سے پاک نہیں ہوتا۔ ملا علی القاری حنفی قائلینبالطہارۃ کے اسماء ذکر کرنے کے بعد لکھتے ہیں: وقال کثیر من المشائخ یطہرہ جلدہ بھا ولا یطہر لحمہ کما لا یطھر بالدباغ قال شارح الکنز وہو الصحیح واختیارہ صاحب الغایۃ والنہایۃ شرح النقایۃ ج1 ص20