کربلائیست سیرہر آنم
صد حسین است درگریبانم
(الحکم جون ۱۹۰۴،نزول المسیح ص۹۹،خزائن ج۱۸ص۴۷۷)
۹… توہین انبیائے کرام :’’بلکہ اکثر پیشین گوئیوںمیں ایسے اسرار پوشیدہ ہوتے ہیں کہ خود انبیاء کو ہی جن پر وہ وحی نازل ہوسمجھ میں نہیں آسکتے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۱۴۰،خزائن ج۳ص۱۷۱)
۱۰… حضرت عیسیٰ علیہ السلام پر ناپاک حملہ اورآپ کے اجداد وجدات کی سخت توہین:’’ آپ کا خاندان بھی نہایت پاک اور مطہر ہے۔ تین دادیاں اورنانیاں آپ کی زناکار اورکسبی عورتیں تھیں۔ جن کے خون سے آپ کا وجود ظہور پذیر ہوا، آپ کا کنجریوں سے میلان شاید اس وجہ سے ہو کہ جدی مناسبت درمیان میں ہے۔ ورنہ کوئی پرہیزگار انسان ایک جوان کنجری کو یہ موقع نہیں دے سکتاکہ وہ ان کے سر پر ناپاک ہاتھ لگائے اورزناکاری کی کمائی کاپلید عطر اس کے سر پر ملے۔‘‘ (حاشیہ ضمیمہ انجام آتھم ص۵،۶،۷،خزائن ج۱۱ص۲۹۱)
۱۱… حضور سرور عالمﷺ کے معراج جسمانی سے انکار:’’نیا اورپرانا فلسفہ بالاتفاق اس بات کو ثابت کررہا ہے کہ کوئی انسان اپنے اس جسم خاکی کے ساتھ کرئہ زمہر یر تک بھی پہنچ سکے۔ پس اس جسم کاکرئہ ماہتاب وآفتاب تک پہنچنا کس قدرلغو خیال ہے۔‘‘ (ازالہ ص۴۷،خزائن ج۳ص۱۲۶)
۱۲… قرآن شریف میں سخت زبانی :’’قرآن شریف جس بلند آواز سے سخت زبانی کے طریقے استعمال کر رہا ہے،ایک نہایت درجہ کاغبی اورسخت درجہ کانادان بھی اس سے بے خبر نہیں رہ سکتا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۲۵،خزائن ج۳ص۱۱۵حاشیہ)
۱۳… قرآن شریف کا نزول قادیان میں :’’اناانزلناہ قریبامن القادیان۔‘‘
(حاشیہ ازالہ اوہام ص۷۳حاشیہ،خزائن ج۳ص۱۳۸)
۱۴… قرآن شریف کے معجزات مسمریزم ہیں:’’قرآن کریم سے ثابت ہوتا ہے کہ بعض مردے زندہ ہوگئے تھے۔جیسے وہ مردے زندہ ہوگئے تھے۔جیسے وہ مردہ جس کا خون نبی اسرائیل نے چھپا لیا تھا۔ جس کا ذکر ’’واذاقتلتم‘‘ کی آیت میں ہے کہ اس گائے کے گوشت کی بوٹیوں سے جس کے ہاتھ سے مقتول کے جسم پرلگنے سے زیادہ ہوگیاتھایاہوجائے گاوغیرہ وغیرہ۔ اس قصہ سے واقعی طور پر زندہ ہونا ہرگز ثابت نہیں ہوتا۔ بعض کا خیال ہے کہ یہ صرف دھمکی تھی تاکہ چور بے دل ہوکر اپنے تئیں ظاہر کردے۔ اصل حقیقت یہ ہے کہ یہ طریق عمل الترب یعنی مسمریزم کا ایک شعبہ تھا۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۷۴۸تاص۷۵۰،خزائن ج۳ص۵۰۳،۵۰۴)
۱۵… حضرت مہدی علیہ السلام نہیں آئیں گے:’’محققین کے نزدیک مہدی کا آنا کوئی یقینی امر نہیں۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۵۷،خزائن ج۳ص۳۴۴)
۱۶… دجال سے مراد پادری ہیں:’’مسیح دجال جس کے آنے کی انتظار تھی۔ یہی پادریوں کا گروہ ہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۴۹۵،۴۹۶،خزائن ج۳ص۳۶۵)