وصال ہوا۔ مدینہ طیبہ جنت البقیع میں مدفون ہوئے۔ زہے نصیب!
حضرت مولانا عبدالعلیم صدیقی کے جانشین حضرت مولانا شاہ احمد نورانی مرحوم تھے۔ باپ مولانا عبدالعلیم صدیقی نے قادیانیت کے خلاف اوائل میں تحریک اٹھائی۔ بیٹے نے قومی اسمبلی میں ان کو کافر قرار دلوایا۔ مولانا عبدالعلیم صدیقی سے فقیر کے استاذ محترم مناظر اسلام مولانا لال حسین اخترؒ کے برادرانہ تعلقات تھے۔ مل کر ردقادیانیت پر کام کیا۔ اس لئے مولانا شاہ احمد نورانی، حضرت مولانا لال حسین اخترؒ کو ’’چچا حضور‘‘ فرمایا کرتے تھے۔ کہاں رہیں اب وہ محبتیں، اب تو عقربی دنیا ہے۔ اﷲتعالیٰ معاف فرمائے۔
۴… ختم نبوت: حضرت مولانا مفتی غلام مرتضیٰ صاحب میانی ضلع سرگودھا کے رہائشی تھے۔ نامور عالم دین تھے۔ معقولات ومنقولات پر ان کو بھرپور گرفت حاصل تھی۔ آپ کی ایک کتاب ’’الظفر الرحمانی فی کسف القادیانی‘‘ احتساب قادیانیت کی جلد اٹھائیس(۲۸) میں ہم شائع کر چکے ہیں۔ آپ کا یہ رسالہ بھی اسی جلد میں شائع ہونا چاہئے تھا۔ مگر اس وقت دستیاب نہ ہوا۔ اب اس جلد میں پیش خدمت ہے۔
۵… تذکرۃ العباد (لکیلا یفتروا باقوال اہل الحاد): قادیانی دجل کرتے ہیں کہ عذاب آرہے ہیں جو مرزاقادیانی کی تکذیب کی وجہ سے ہیں۔ مصنف نے جواب دیا کہ عذاب کے نزول کے کئی اسباب ہیں۔ نبی کے انکار سے عذاب شی ٔ دگر ہے۔ ورنہ جب بھی عذاب آئے تو کوئی نبی ماننا پڑے گا۔ حالانکہ اس کا کوئی قائل نہیں۔ مؤلف مولانا عبدالحئی بن مولانا محمد عثمان ہیں۔ برقی مطبع امرتسر سے اوّلاً شائع ہوئی۔ خوب معلوماتی کتاب ہے۔
۶… محکمات ربانی، لنسخ القائے قادیانی: حجۃ اﷲ علیٰ الارض حضرت مولانا محمد علی مونگیریؒ نے ’’فیصلہ آسمانی‘‘ کتاب مرزاقادیانی کے رد میں تالیف فرمائی۔ قادیانیت کے نفس ناطقہ عبدالماجد قادیانی بھاگلپوری نے ’’القائے ربانی بتردید فیصلہ ابواحمد رحمانی‘‘ اس کتاب کے رد میں تحریر کی۔ اﷲرب العزت نے فضل کا معاملہ فرمایا کہ عبدالماجد قادیانی کے رشتہ دار حکیم حافظ مولانا ولی الدین پورینی بھاگل پوری نے عبدالماجد قادیانی کی کتاب القائے ربانی کے رد میں ’’محکمات ربانی لنسخ القائے قادیانی‘‘ تحریر کر کے قادیانیوں کا ناطقہ بند کر دیا۔ یہ کتاب کم ازکم ایک صدی قبل کی ہوگی جو اس جلد میں شامل کی جارہی ہے۔
۷… فیصلۂ قرآنی معروف بہ تکذیب قادیانی: حکیم حافظ مولانا محمد الدین کاہنہ کاچھا لاہور نے ۱۳۲۲ھ مطابق ۱۹۰۴ء مرزاقادیانی کی عین حین حیات یہ کتاب شائع کی۔ ۱۳۲۲ھ میں پہلی بار