سے تردید کر چکے ہیں اور ایسے عالموں کے حق میں خداتعالیٰ فرماتا ہے :’’یایہا الذین امنو ان کثیرامن من الاحبار والریبان بکا لیاکلون اموال الناس بالباطل ویصدون عن سبیل اﷲ(التوابہ:۳۴) ‘‘ پس خود غرض مولویوں اور بے علم لوگوں کا مرید ہونا دعویٰ مسیحت کا کوئی ثبوت نہیں۔ دیکھو حکیم مولوی نور الدین صاحب بھیروی جو کہ بڑے حواری مرزاقادیانی کے ہیں۔ خاکسار نے ان کو سوال کیا کہ آپ مرزا قادیانی کو کس ثبوت سے مسیح موعود سمجھتے ہیں۔
جواب حکیم صاحب… مرزاقادیانی کو اہلام ہوتے ہیں۔
خاکسار … الہام مسیحیت کی کوئی دلیل نہیں؟ اکثر لوگوں کی خوابیں بعض سچی اوربعض جھوٹی ہوتی ہیں۔ کئی الہام مرزاقادیانی کا ہم سنتے ہیں ۔کوئی اوردلیل جناب مسیحیت کی فرماویں۔ حکیم صاحب مجھ کو قرآن شریف نہ آتا تھا۔ خصوصاً سورئہ نجم۔ اگر ہم اب سورت نجم کو۱۰۰عالم میں بیان کریں تو دنگ ہوجاویں۔
خاکسار … حضرت یہ تو کوئی مسیحیت نہیں۔واقف قرآن ہندو ہویا عیسائی سمجھا سکتا ہے جناب کوئی اوردلیل فرماویں۔حکیم صاحب کسوف اورخسوف رمضان شریف میں مہدویت مرزاقادیانی کا نشان ہے۔
خاکسار… ممکن ہے کہ خدا کی زمین پر کوئی اور مہدی پیدا ہوگیا ہو۔جناب کوئی اوردلیل فرمادیں۔
حکیم صاحب … میں مرزاقادیانی کاعاشق ہوں۔
خاکسار… حضرت میں نے اپنا اورآپ کا وقت ضائع کیا۔ عشق تو مرض ہے ۔میں دلیل مسیحیت پوچھتا ہوں۔
پس خاکسار یہ عرض کر کے رخصت ہوا۔پس ناظرین کو ثابت ہوگیا ہوگا کہ مولوی مرید مرزاقادیانی کے بھی دعوے مسیحیت اورمہدویت کا کوئی ثبوت نہیں رکھتے۔
اعلان
چونکہ ہم دعاوی مرزاغلام احمد قادیانی کی تکذیب قرآن شریف سے ثابت کر چکے ہیں لہٰذا مرزاقادیانی کو مناسب ہے کہ دلائل استحقاق دعاوی قرآن شریف سے بیان کریں ورنہ عقیدہ یہودیہ،خیالیہ، وہمیہ، افترائیہ اخترائیہ، خود غرضیہ، بہتانیہ سے توبہ کریں :’’وماھوفی القرآن حق۰وماعلینا الاالبلاغ ‘‘ فقط!