تحقیق لائی تو ایک چیز عجیب اے بہن ہارون کی نہ تھا باپ تیرا برا اور نہ تھی ماں تیری بدکار}ہم بریت مریم علیہا السلام دوسرے موقع پردکھا دیں گے۔یہاں صرف بہتان یہود اورمرزا قادیانی کا دکھانا مقصود ہے۔
غرض چہارم… بریت مریم علیہا السلام کے بیان میں۔
یہاں مریم علیہا السلام کا قول اللہ تعالیٰ بیان فرماتا ہے:’’انّٰی یکون لی غلام ولم یمسسنی بشر ولم اک بغیا (مریم :۲۰)‘‘{کیونکر ہوگا واسطے میرے لڑکا اور نہیں ہاتھ لگایا مجھ کو کسی آدمی نے اورنہیں میں بدکار}آیت ہذا سے صاف دو امر ثابت ہوتے ہیں کہ نہ یوسف سے نکاح ہوا اور نہ کسی کے ساتھ بدکاری کی۔ معاذاﷲ! مرزاقادیانی یہود کی طرح دونوں عیب لگاتے ہیں بلکہ اللہ تعالیٰ مذکورہ مریم علیہا السلام کی تصدیق کرتا ہے:’’کذالک قال ربک ھو علّی ھیّن، ولنجعلہ ایۃ للناس ورحمۃ منا وکان امرا مقضیا (مریم:۲۱)‘‘{کہا اسی طرح ،کہا پروردگار تیرے نے وہ اوپر میرے آسان ہے اورتاکہ کریں ہم اس کو نشان واسطے لوگوں کے اورمہربانی اپنی طرف سے اورہے کام مقرر کیا ہوا۔}آیت مذکورہ بالا سے چار امر ثابت ہوئے ۔ اوّل! کسی آدمی نے مریم کو مس نہیں کیا اور نہ مریم علیہاالسلام بدکار ہے۔ دوم! اللہ تعالیٰ پر بغیر باپ بیٹا پیدا کرنا آسان ہے۔ سوم! عیسیٰ علیہ السلام اس کی قادریت کا نشان ہے۔چہارم! علم ازل میں یوں ہی ہونا تھا۔ اے ناظرین مرزاقادیانی اعتقاد میں یہودیوں سے کم نہیں۔ مذکورہ بالا آیت سورت مریم کی ہیں۔
غرض پنجم اوصاف مریم علیہا السلام کے بیان میں
’’واذ قالت الملئکۃ یامریم ان اﷲ اصطفک وطھرّک واصطفک علی نساء العلمین (آل عمران:۴۲)‘‘{جس وقت کہا فرشتوں نے اے مریم تحقیق اللہ نے برگزیدہ کیا تجھ کو اور پاک کیا تجھ کو اوربرگزیدہ کیا تجھ کو اوپر عورتوں عالمین کے } اے ارباب بصیرت آیت ہذا میں مریم علیہا السلام کو خدا تعالیٰ نے دو فضیلتیں بخشی ہیں ۔ ایک! پاکیزگی یعنی پاک دامنی، دوم! برگزیدگی تمام عورات عالمین سے ۔ یہ دونوں خطاب کسی عورت کو خدا تعالیٰ کی طرف سے اورانعام اورخوش خبری نہیں ملی۔ ہائے افسوس خدا تعالیٰ جس کی یہ فضیلت بیان فرما دے اورمرزاقادیانی اس پر تہمت لگا دیں ۔سوائے خلل دماغ یا بے علمی کے اورکچھ نہیں۔
غرض ششم بشارت تولد عیسیٰ علیہ السلام کے بیان میں
’’واذکر فی الکتاب مریم اذا نتبذت من اھلھا مکانا شر