وغیرہ عام اصلاح خلق اﷲ کے لئے آتے ہیں اور ان کی نورانیت سے ہرتارک دلو ں کو عام اس سے کہ وہ یہود ہو نصاریٰ ہوا ٓریہ ہو دہریہ ہو کوئی بھی ہو فائدہ پہنچتا ہے اور اس کے ہاتھوں مشرف باسلام ہوتا ہے اور یہ کیوں محض اس وجہ سے کہ اس کے اندر وہ کھلی کھلی نشانیاں ہوتی ہیں جو عام انسان میں پائی نہیں جاتیں۔ تائید ایزدی اور خوارق اس کے ساتھ اور اس کے ہمرکاب ہوتے ہیں اس کا دعویٰ عام دعویٰ ہوتا ہے اور اس کی نشانیاں عام نشانیاں ہوتی ہیں کسی خاص فرقہ اور خاص ٹولی میں محد ود نہیں ہوتیں۔ مرزا قادیانی کا دعویٰ مرکب دعویٰ ہے وہ اپنے کو مجدد مہدی مسیح رسول نبی سب ہی کچھ کہتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ میں کسر صلیب کے لئے آیا ہوں اور وہ خود لکھتے ہیں کہ میں ان تمام لوگوں کی طرف بھیجا گیا ہوں جو زمین پر رہتے ہیں۔ خواہ وہ یورپ کے ہوں خواہ ایشیا کے خواہ امریکہ کے یہ دعویٰ عام دعویٰ ہے۔ مگر اپنی خاص نشانی جو دنیا پر پیش کرتے ہیں اس کے ثبوت میں وہ ایک ضعیف حدیث پیش کرتے ہیں جو صلیب پرستوں یعنی عیسائی اور آریہ وغیرہ اقوام کے نزدیک خود مسلم نہیں پھر وہ کیونکر اسے مہدی کی مخصوص نشانی تصور کریں گے۔ ان منکرین اسلام کو تو عام گہن سے خس برابر بھی اثر نہیں ہوسکتا اگر فرقہ باطلہ کا کوئی فرد واحد کسی مسلمان سے یہ دریافت کرے کہ آپ خدا کو ایک اور واحد مان رہے ہیں۔ اس کے وحدانیت پر آپ کے پاس کیا دلیل ہے مجیب ہوں کہے کہ بھائی قرآن مجید میں لکھا ہے کہ ’’قل ہو اﷲ احد‘‘ یعنی کہہ اﷲ ایک ہے۔ تو کیا اس جواب سے سائل کی تشفی ہوجائے گی۔ نہیں بلکہ برعکس سائل کے دل میں یہ خیال پیدا ہوگا کہ اسلام کے اندر عقلی دلائل خدا کی وحدانیت پر ایک بھی نہیں ہیں اور یہ مذہب ہرگز قابل قبول نہیں۔ ایسے ہی مرزا قادیانی سے اگر یہ سوال کیا جائے کہ آپ ایک معمولی گرہن کو جو برابر قو اعد نجوم کے مطابق ہوا کرتا ہے۔ اپنے دعوے مہدویت کی خاص نشانی قرار دیتے ہیں۔ اس دعوے پر آپ کیا دلیل رکھتے ہیں؟ اس سوال کا جواب بجز اس کے اور کچھ ہو ہی نہیں سکتا کہ حدیث میں ایسا لکھا ہے۔ (اگر کوئی دوسرا جواب ہوسکتا ہے تو کوئی ذی علم قادیانی بیان کرے) کہ یہ گہن مہدی کی خاص نشانی ہوگی۔ اس لئے یہ نشانی خاص میرے ہی لئے ٹھہری۔ ایسا جواب جس قدر قابل تحسین وآفرین ہے وہ ظاہر ہے کیونکہ اس سے مقصود خداوندی فوت ہوتا ہے اور ارشاد نبوی غلط ٹھہرتا ہے۔ نیز تحصیل حاصل لازم آتا ہے مسلمان تو پہلے ہی سے خدا کو واحد مانتے ہیں اور حضور پر نور حضرت محمد مصطفیﷺ کو خاتم النّبیین جانتے ہیں او ر یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ آپ کا ارشاد لفظاً ومعنی پورا ہوکر رہے گا اور جب ہی مرزا قادیانی کے ہرقول کو ارشاد نبوی سے جانچتے ہیں اور اس