سوال… اور بھی کوئی معتبر گواہ ہے؟
جواب… ہاں سن! میری کتاب براہین احمدیہ حصہ اوّل ۶۰پر لکھا ہے کہ: ’’۱۸۳۹ء مطابق ۱۲۵۵ھ دنیا کی تواریخ میں بہت بڑا مبارک سال ہے جس میں خدا تعالیٰ نے مرزا غلام مرتضیٰ کے گھر قادیان میں وہ موعود مہدی پیدا فرمایا۔ جس کے لئے اتنی تیاریاں زمین وآسمان پر ہورہی تھیں۔ ص۶۰ اور مسیح موعود کی ولادت اور راجہ رنجیت سنگھ کی موت کا ایک ہی سال میں واقع ہونا مرسلانہ بعثت کے نشانات کا مظہر ثابت ہوتا ہے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کسی سلطنت کا تاج تھا جو مسیح موعود کے پیدا ہوتے ہی ۲۷؍جون ۱۸۳۹ کو گر کر خاک میں مل گیا۔‘‘
(مسیح موعود کے حالات مرتبہ معراج الدین قادیانی ص۶۰،۶۱، ملحقہ براہین احمدیہ ایڈیشن اوّل)
ان مندرجہ تحریروں سے معلوم ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی آنجہانی ۱۸۳۹ء میں پیدا ہوئے اگر کسی مرزائی کو شک ہو تو کافر ہوکر مرے۔
نتیجہ
اب معلوم ہوا کہ مرزا قادیانی ۱۸۳۹ء میں پیدا ہوئے اور ۱۹۰۸ء میں مر گئے تو اس حساب سے مرزا قادیانی کی عمر ۶۹ برس کی ہوتی ہے نہ کہ ۷۴ برس کی لہٰذا الہام غلط اور مرزا قادیانی کاذب ثابت ہوئے ہائے افسوس جب تقدیر بگڑتی ہے تو اپنا خون ہی دشمن ہوجاتا ہے۔
سوال… مرزا قادیانی اس وقت ۱۸۹۳ء میں آپ کی کتنی عمر ہوگی؟
جواب… ’’اس عاجز کی عمر اس وقت پچاس برس سے بھی کچھ زیادہ ہے۔‘‘
(نزول المسیح ص۱۷۸، خزائن ج۱۸ ص۵۵۶ وآئینہ کمالات اسلام ص۵۷۵، خز ائن ج۵ ص۵۷۵)
اس حساب سے معلوم ہوا کہ ۵۰+۱۵=۶۵ برس کی عمر ہوتی ہے۔ نہ کہ ۷۴برس، لہٰذا الہام غلط اور مرزا قادیانی کاذب ثابت ہوئے۔
سوال… مرزا قادیانی اس وقت ۱۸۹۶ء میں آپ کی کتنی عمر ہوگی۔ بے ایمانی چھوڑ کر جواب دیجئے۔
جواب… ’’اس وقت ۱۸۹۶ء میں میری عمر ۶۴ برس کی ہے۔‘‘
(اعجاز احمدی ص۳، خزائن ج۱۹ ص۱۰۹)
مرزا قادیانی کی قابلیت دیکھئے کہ ۱۸۹۳ء میں ۵۰ برس کی عمر بتاتے ہیں تو ۱۸۹۶ء میں