ہے۔ کراچی میں دیندار انجمن کے نگران کی حیثیت سے یہ خباثتیں تصنیف وتالیف کی صورت میں پھیلا رہا ہے۔ چنانچہ اس سلسلہ میں اس نے کئی کتابیں لکھی ہیں۔ جن میں سے اکثر احقر کی نظر سے گذری ہیں۔ مثال کے طور پر اس کی کتاب ’’ملی مسائل کا قرآنی حل‘‘ کو لیجئے۔ اس میں اس نے برے درد انگیز اور دلیرانہ لہجے میں نظریہ پاکستان وغیرہ سے بحث کی۔ کئی خامیوں کی طرف توجہ دلائی ہے۔ یہ کتاب ۶۴صفحات پر مشتمل ہے۔ کتاب کے ۵۸صفحات لکھنے کے بعد اب مقصد کی طرف لطیف اشارات شروع کر دئیے ہیں اور بڑی مکاری سے مقصود اصلی چن بسویشور کی طرف آیا ہے۔ چونکہ دیندار انجمن والے چن بسویشور کو نبی ماننے کے ساتھ ساتھ مامور وقت بھی کہتے ہیں۔ اس لئے تدابیر امر اور تعین شخصیت کے دو مختصر عنوان قائم کر کے ان میں چند مثالیں دی ہیں۔ اس کے بعد مقصد کی طرف یوں لطیف اشارہ کیا ہے۔ غرض قرآن پاک میں ایسی کئی مثالیں موجود ہیں۔ جو من جانب اﷲ تدبیر امر اور تعین شخصیت کا پتہ دیتی ہیں۔
(ملی مسائل کا قرآنی حل ص۶۰)
اس کے بعد مادرائے عقل کا عنوان قائم کر کے یہ ظاہر کیا ہے کہ لوگ اگرچہ ایسی شخصیتوں کو پاگل کہا کریں گے۔ مگر یہ اﷲ والے ہیں۔ پھر آگے چل کر انتہائی چالاکی سے اس مأمور شخصیت کا نام اس انداز سے ذکر کیا ہے کہ لوگ یہ نہ محسوس کریں کہ مصنف اس کا یقینی فیصلہ سناتا ہے۔ چنانچہ ’’بشریٰ للمؤمنین‘‘ کا عنوان لکھ کر یہ عبارت لکھی ہے۔
ہندوستان تمام مسلمان ہونے والا ہے۔ الہام بانیؒ دیندار انجمن۔
(ملی مسائل کا قرآنی حل ص۶۱)
بانی انجمن کا یہ الہام انہوں نے جلی اور خط کشیدہ اس طرح سے لکھا ہے کہ اگلی عبارات کے لئے عنوان کا بھی کام دے۔ مامور شخصیت کا یہ الہام ’’بشریٰ للمؤمنین‘‘ ہے۔
چن بسویشور جس نے نبوت اور خدائی تک کے دعوے کئے ہیں۔ اس کا نام کتاب ملی مسائل کا قرآنی حل میں اس طرح اعزاز واکرام اور تعظیم کے ساتھ ذکر کیا ہے۔ ’’بانی دیندار انجمن حضرت مولانا صدیق دیندار چن بسویشور قدس اﷲ سرہ العزیز۔‘‘ (ملی مسائل کا قرآنی حل ٹائٹل ص۳)
دنیا کے اس بدترین کافر کا نام اس اعزاز کے ساتھ لیا جارہا ہے۔ جس نے یوسف موعود، مہدی آخرالزمان، نبی، بروز محمد بلکہ خدائی تک کے دعوے کئے۔ اس کے باوجود دیندار انجمن والے عوام کو یہ باور کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ مسلمان ہیں۔