قادیانی کی بدولت مسیح موعود، مہدی آخرالزمان اور نبوت کے دعوے کو کھلی چھٹی ملی۔ چنانچہ بیسیوں جھوٹے نبی اسی زمانے میں پیدا ہوئے۔ آپ کو بھی شوق ہوا کہ چلو ہم بھی انہی کے ساتھ ؎
نہیں معلوم منزل ہے کدھر کس سمت جاتے ہیں
مچا ہے قافلے میں شور ہم بھی غل مچاتے ہیں
(اکبر الہ آبادی)
چن بسویشور نے اپنی تصانیف میں باربار مقام مسلم کو مقام نبوت سے اعلیٰ وافضل ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔ اپنی تصنیف مہرنبوت کے شروع میں رقمطراز ہیں ؎
نبوت کے اسرار بے انتہاء ہیں
بفضل خدا اس کے در مجھ پہ وا ہیں
کہوں رازداری کے اسباب کیا ہیں
میں ان کی جگہ ہوں وہ میری جگہ ہیں
کہ عیسیٰ تلک جس قدر انبیاء ہیں
وہ رفقاء کار رسول خدا ہیں
فنافی الرسول خدا جو ہوا ہے
وہ لاریب حق میں فنا ہوگیا ہےکہ نبیوں سے دربار اس کا بھرا ہے
ہیں رفقاء نبی یہ عجب ماجرا ہے
نیز اسی کتاب کے شروع میں یہ بھی ہے کہ ؎
ہے فائق ہمارا ولی ہر نبی پر
انتہاء کر دی چن بسویشور کے شاگرد مولوی غازی ابوالکلام عبدالغنی نے۔ پیر نے تو صرف اپنے رفقاء کی انبیاء پر فضیلت ثابت کی۔ مگر عبدالغنی سوداﷲ وجہہ نے تو یہاں تک کہہ ڈالا کہ چن بسویشور کا مبعوث ہوکر محمدﷺ کی امت میں آجانا، دوسرے انبیاء کے لئے باعث معراج ہے۔ انا ﷲ وانا الیہ راجعون، لکھتے ہیں ؎
محمد کی امت میں پھر ان کا آنا
نبیوں کا گویا ہے معراج پانا
(شمس الضحیٰ ص۶۲)